قرآن کریم اور دل

*📚 « امجــــدی مضــــامین » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯قرآن کریم اور دل🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

📬 قرآنِ کریم دل کی تین حالتیں یا تین قسمیں بیان فرماتا ہے ۔

❶ قلبِ آثم، گناہگار دل 
❷ قلبِ سلیم - سلامتی والا دل 
❸ قلبِ منیب ، اللہ تعالیٰ کی طرف رجوع ہونے والا دل 

جو مندرجہ ذیل آیات سے معلوم ہوئیں :

❶ ولا تكتموا الشهادة " و من يكتمها فإنه اٰثمٌ قلبُه - ( البقره : ۲۸۳ )
ترجمہ: اور گواہی نہ چھپاؤ ، اور جو گواہی چھپائے ، تو بیشک اس کا دل گناہ گار ہے ۔ 

❷ إلا من أتى اللهَ بقلبٍ سليم - ( الشعراء ۸۹ )
ترجمہ: مگر جو اللہ کے دربار میں قلبِ سلیم لے کر حاضر ہوا ۔ 

❸ من خشي الرحمنَ بالغيبِ وجاء بقلبٍ منيب، ( ق ۳۳ )
ترجمہ: جو رحمان سے بے دیکھے ، ڈرتارہا ، اور اللہ کی طرف رجوع ہونے والا دل لے کر آیا ۔ 

❶ قلبِ آثم: وہ دل جو ناکام ونامراد ، ذلیل و خوار کر نے والے ، عقائد و خیالات سے آلودہ اوہام کا مرکز ہو یعنی ایسے اقدام اور اعمال پر آمادہ کرے جو انسان کی ذلت وخواری کا باعث اور مقاصد میں ناکامی کاذریعہ بنیں ۔

❷ قلبِ سلیم: وہ دل ، جو برے خیالات ، عقائد سے پاک و صاف اور ایسے یقین کا مرکز ہو جو انسان کو ایسے راستے کی رہنمائی اور رہبری کرے ، جو اس کی کامیابی و کامرانی کی منزل کی طرف لے جائے اور مقاصد میں کامیابی کا ذریعہ ہے ۔ 

❸ قلبِ منیب: وہ دل جس میں برے خیالات پیدا ہوں تو وہ رد کر دے اور ایسے عقائد اور ایسایقین پیدا کرے ، جو ذریعۂ فلاح و بہبود ہوں ۔ یعنی دل میں اچھائی ، برائی کا امتیاز ہو اور برائی کی طرف لے جانے والے خیالات کو مسترد کر دینے اور نیکی پر آمادہ کرنے والے عقائد ویقین کو پیدا کرنے کی صلاحیت ہو ۔ 

( 📚احکام القرآن، المعروف بہٖ، يأيها الذين امنوا، جلد اول صفحہ ۳۴، ۳۵ )

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7798520672*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے