Header Ads

اگر کوئی شخص جان بوجھ کر یا ایسے ہی روزہ نہ رکھے اور بعد میں اگر کفارہ دینا چاہے تو کسے کفارہ اداکرے گا

*📌السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ📌*
*📝کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ھذا مسئلہ کے بارے میں*
*کہ رمضان المبارک میں اگر کوئی شخص جان بوجھ کر یا ایسے ہی روزہ نہ رکھے اور بعد میں اگر کفارہ دینا چاہے تو کسے کفارہ اداکرے گا؟*
*اور ایک بات یہ ہے کہ اگر کسی کو Heart کی بیماری ہو تو وہ شخص روزہ نہیں رکھ سکتا ہے تو وہ کیا کرے گا کفارہ ادے کرے گا بعد میں کیا یا نہیں؟*
*📖حدیث کی روشنی میں جواب عنایت فرمائیں...*

*🖌️المستفتی:- محمد انس رضا*

*🔳___________🟫🤍🟫___________🔳*
               *🟩️""'''"""""""""""""""""""🟩*

       *⚪وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ⚪*
        *(((🕋)))باسمہ تعالی وتقدس(((🕋)))*

*✍️الجواب، بعون الملک الوھاب،اللھم ھدایۃ الحق والصواب👇*
              *{{{{{{{شق اول}}}}}}}👇*
*⚫صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ ہر عاقل و بالغ مسلمان پر رمضان کا روزہ رکھنا فرض ہے بلا عذر شرعی ترک{چھوڑنا}کرنا گناہ ہے...*
*اور جتنے روزے جان بوجھ کر ترک{چھوڑیں گے} کرینگے ان سب کی قضا فرض ہے نہ کہ کفارہ.*
*👈مگر یاد رہے کہ کفارہ کا حکم صرف شیخ فانی کے لئے ہے.ہر ایک کے لئے نہیں ہے. اور شیخ فانی سے مراد وہ شخص ہیں جو بڑھاپے کے سبب اتنا کمزور ہوگیاہو کہ اس میں حقیقتًا روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو.نہ سردی میں نہ گرمی میں نہ لگاتار اور نہ الگ طور پر اور آئندہ زمانے میں بھی ضعف{کمزوری} بڑھنے کی وجہ سے روزہ رکھنے کی طاقت ہونے کی امید نہ ہو.*

*📜جیسا کہ" نقایہ" میں ہے👇*
*" وشیخ فان عجز عن الصوم افطر"*
*🖌️{ترجمہ}:- یعنی بوڑھا شخص جو کہ روزہ رکھنے سے عاجز ہو، وہ روزہ نہیں رکھے گا.*

             *📃اور"شرح نقایہ میں ہے👇*
*" {شیخ فانٍ} سُمّی بہ لقربہ الی الفناء او لانّہ فنیتْ قوّتہ"*
*✒️{ترجمہ}:- یعنی شیخِ فانی کو فانی اس لئے کہتے ہیں کہ وہ فناء کے بہت قریب ہو تا ہے یا اس لئے کہ اس کی قوت ختم ہو چکی ہوتی ہے...*
*📔جلداول.فتح باب العنایہ بشرح النقایہ.کتاب الصوم.فصل فیما یفسد الصوم و فیما لا یفسدہ.صفحہ ۵۸۲...*

*📖"مختصر القدوری" میں ہے👇*
*" و الشيخ الفانى الذى لا يقدر على الصيام يفطر و يطعم لكل. يوم مسكينا كما يطعم فى الكفارات." اھ*
*🖋️{ترجمہ}:- وہ شیخ فانی جو روزہ رکھنے پر قادر نہ ہو, وہ افطار کرے اور ہر روزہ کے بدلے ایک مسکین کو کھانا کھلائے جیسا کہ کفارات میں کھلایا جاتا ہے...*
           *📖اور علامہ شیخ عبد الغنی بن طالب غنیمی میدانی علیہ الرحمۃ اس کی شرح میں تحریر فرماتے ہیں👇*
*"لقربه إلى الفناء أو لفناء قوته".اھ* *یعنی شیخ فانی کو فانی اس لیے کہتے ہیں کہ وہ فنا کے بہت قریب ہوتا ہے یا اس کی قوت ختم ہو چکی ہوتی ہے*
*📗مختصر القدوری.کتاب الصوم. صفحہ١۰٥{مجلس برکات}*

*📄اسی نوعیت کے ایک سوال کے جواب میں اعلحضرت علیہ رحمۃالرحمن تحریر فرماتے ہیں👇*
*" بعض جاہلوں نے یہ خیال کر لیا ہے کہ روزہ کا فدیہ ہر شخص کےلئے جائز ہے جبکہ روزے میں اسے کچھ تکلیف ہو،ایسا ہر گز نہیں ،فدیہ صرف شیخِ فانی کیلئے رکھا ہے جو بہ سبب پیرانہ سالی حقیقۃً روزہ کی قدرت نہ رکھتا ہو، نہ آئندہ طاقت کی امید کہ عمرجتنی بڑھے گی ضعف بڑھے گا اُس کیلئے فدیہ کا حکم ہے اور جو شخص روزہ خود رکھ سکتا ہو اور ایسا مریض نہیں جس کے مرض کو روزہ مضر ہو، اس پر خود روزہ رکھنا فرض ہے اگرچہ تکلیف ہو، بھوک پیاس گرمی خشکی کی تکلیف تو گویا لازمِ روزہ ہے اور اسی حکمت کیلئے روزہ کا حکم فرمایا گیا ہے، اس کے ڈر سے اگر روزہ نہ رکھنے کی اجازت ہو تو مَعَاذَ اللہ عَزَّ وَجَل روزے کا حکم ہی بیکار و معطل ہو جائے"*
*📒الفتاوی الرضویۃ، جلددہم صفحہ۵۲۱.{مکتبہ رضا فاؤنڈیشن لاہور.}*

*📑اسی میں ایک اور مقام پر فرماتے ہیں👇*
*"جس جوان یا بوڑھے کو کسی بیماری کے سبب ایسا ضعف ہو کہ روزہ نہیں رکھ سکتے انہیں بھی کفارہ دینے کی اجازت نہیں بلکہ بیماری جانے کا انتظار کریں،اگر قبلِ شفا موت آجائے تو اس وقت کفارہ کی وصیت کر دیں،غرض یہ ہے کہ کفارہ اس وقت ہے کہ روزہ نہ گرمی میں رکھ سکیں نہ جاڑے میں،نہ لگاتار نہ متفرق اور جس عذر کے سبب طاقت نہ ہو اس عذر کے جانے کی امید نہ ہو،جیسے وہ بوڑھا کہ بڑھاپے نے اُسے ایسا ضعیف کردیا کہ روزے متفرق کر کے جاڑے میں بھی نہیں رکھ سکتا تو بڑھاپا تو جانے کی چیز نہیں ایسے شخص کو کفارہ کا حکم ہے"*
*📕المرجع السابق.صفحہ۵٤۷...*
                 
                                 *{{{واللہ اعلم}}}*

              *{{{{{{{شق ثانی}}}}}}}👇*
*✍️اگر کسی شخص کو ہارٹ کی بیماری ہو یا ایسی بیماری جس میں روزہ رکھنا ممکن نہ ہو، یا مرض بڑھ جانے کا قوی اندیشہ ہو یا تاخیر سے شفا یاب ہونے کی امید ہو تو ایسی صورت حال میں ان چھوٹے ہوے روزوں کی قضاء کرنا لازم ہے.*
*اب اگر شخص مذکور گرمیوں میں روزے نہیں رکھ سکتے تو سردیوں میں رکھے اور اگر اکھٹے نہیں رکھ سکتے تو الگ الگ رکھ لیں اور اگر بالکل ہی کبھی بھی روزہ نہ رکھنے کی امید ہو کہ بدن کی حالت و کیفیت ایسی ہوچکی ہے کہ ضعف{کمزوری} میں دن بدن اضافہ ہی ہوگا اور نہ تو اب روزہ رکھنے کی طاقت ہے نہ آئندہ اس کی امید تو اب کفارے کی اجازت ہے.*
*پھر اگر فدیہ دینے کے بعد شخص مذکور کی صحت روزہ رکھنے کے قابل ہوجاے تو فدیہ کا حکم ختم ہوجاےگا.اور شخص مذکور کو ان روزوں کی قضاء کرنا لازم و ضروری ہوگا.اور ایک روزے کا فدیہ ایک فقیر کو دو وقت پیٹ بھر کر کھانا کھلانا یا ایک صدقہ فطر کی مقدار رقم فقیر شرعی کو دینا ہوگا.*

*📜جیساکہ اللہ رب العزت "القرآن الکریم" میں رہنمائی کرتے ہوے فرماتاہے👇*
*" فَمَنْ كَانَ مِنْكُمْ مَّرِیْضًا اَوْ عَلٰى سَفَرٍ فَعِدَّةٌ مِّنْ اَیَّامٍ اُخَرَؕ-وَ عَلَى الَّذِیْنَ یُطِیْقُوْنَهٗ فِدْیَةٌ طَعَامُ مِسْكِیْنٍؕ "*
*🖌️{ترجمہ کنزالایمان}:- تو تم میں جو کوئی بیمار یا سفر میں ہو تو اتنے روزے اور دنوں میں اور جنہیں اس کی طاقت نہ ہو وہ بدلہ دیں ایک مسکین کا کھانا...*
*📜اسی آیت کریمہ کے تحت مفتی احمدیارخان نعیمی علیہ رحمۃالرحمن تحریر فرماتے ہیں👇*
*" اس سے مراد وہ شخص ہے جس میں اب بھی روزہ رکھنے کی طاقت نہ ہو اور آئندہ آنے کی امید نہ ہو.جیسے بہت ضعیف بوڑھا یا مرض موت میں مبتلا اور اگر کفارہ دینے کے بعد طاقت آگئی تو پھر روزہ قضاء کرنا ہوگا"*
*📓کنزالایمان مع تفسیر نورالعرفان.پارہ ۲۔ سورۃالبقرۃ. الآیۃ ۱۸٤..*

            *📃"ہدایہ مع بنایہ"میں ہے👇*
*" {ولوقدر علی الصوم}بعد ما ادی الفدیۃ{یبطل حکم الفداء} ویجب علیہ القضاء"*
*✒️{ترجمہ}:- اور اگر فدیہ دینے کے بعد روزہ رکھنے پر قادر ہوگیا تو فدیہ کا حکم باطل ہوجاےگا اور اس پر روزہ کی قضاء فرض ہے.*
*📔البنایۃ شرح ہدایہ.جلدچہارم.کتاب الصوم.صفحہ۸٤.{مطبوعہ کوئٹہ}.*

*📄اسی نوعیت کے ایک سوال کے جواب میں حضوراعلحضرت علیہ الرحمہ ارشاد فرماتے ہیں👇*
*" غرض یہ ہے کہ کفارہ اس وقت ہے کہ روزہ نہ گرمی میں رکھ سکیں نہ جاڑے میں نہ لگاتار نہ متفرق اورجس عذر کے سبب طاقت نہ ہو اس عذر کے جانے کی امید نہ ہو"*
*📒الفتاوی الرضویۃ.جلددہم. صفحہ۵٤۷.{رضافاؤنڈیشن لاہور}*

*🟦___________🗯️🟣🗯️___________🟦*
                *🔳""'''"""""""""""""""""""🔳*

        *🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋*
                *🔲""'''"""""""""""""""""""""🔲*

         *(((((((✍️شرف قلم )))))))))👇*
*عبدہ العاصی الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ*
 *خطیب و امام چھکو جامع مسجد، وخادم التدریس والافتاء مدرسہ غوثیہ نظامیہ بھوٹ بگان لین گھسڑی ہوڑہ،،*
*🗓️۵/رمضان المبارک ۱۴۴۳ھ بمطابق ۷/اپریل/ ۲۰۲۲ء*
*📲موبائل نمبر👈8777891405*
*🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍🤍*

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے