-----------------------------------------------------------
*📚ایک رکعت میں دو سورہ یا اس سے زیادہ پڑھنا کیسا؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علمائے دین مفتیان شرع متین مسئلہ ذیل میں کہ فرض کی ایک رکعت میں دو سورہ یا اس سے زیادہ پڑھ سکتے ہیں یا نہیں ؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں ۔
*المستفتی : محمد نسیم احمد رضوی ناگپور*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
وعلیکم السلام و رحمۃ اللّٰہ و برکاتہ
*جواب:* فرض نماز کی ایک رکعت میں ایک سے زائد سورتیں پڑھنا مکروہ تنزیہی خلاف اولی ہے لیکن نماز ہو جائے گی، البتہ سنن و نوافل میں ایک سے زائد سورتیں پڑھنے میں کوئی کراہت نہیں ہے جیسا کہ رد المحتار میں ہے کہ " ﺃﻣﺎ فى ركعة فيكره الجمع بين سورتين بينهما سوى او سورة فتح . و فی التتار خانية : إذا جمع بين سورتين فی ركعة رأيت فی موضع أنه لا بأس به . و ذكر شيخ الإسلام : لاينبغی له أن يفعل علی ما هو ظاهر الرواية . و فی شرح المنية : الأولی أن لايفعل فی الفرض ، و لو فعل لايكره إلا أن يترك بينهما سورةً أو أكثر " اھ
( رد المحتار ج 2 ص 330 : کتاب الصلاۃ ، باب صفۃ الصلاۃ ، فصل فی القراءۃ ، مطلب : الاستماع للقرآن فرض کفایۃ ، دار الکتب العلمیہ بیروت )
اور الفقه الاسلامی و ادلته میں ہے کہ " ﺃﻣﺎ اﻟﻔﺮﻳﻀﺔ : ﻓﺎﻟﻤﺴﺘﺤﺐ ﺃﻥ ﻳﻘﺘﺼﺮ ﻋﻠﻰ ﺳﻮﺭﺓ ﻣﻊ اﻟﻔﺎﺗﺤﺔ ﻣﻦ ﻏﻴﺮ ﺯﻳﺎﺩﺓ ﻋﻠﻴﻬﺎ ﻷﻥ النبی ﺻﻠﻰ اﻟﻠﻪ ﻋﻠﻴﻪ ﻭﺳﻠﻢ ﻫﻜﺬا ﻛﺎﻥ ﻳﺼﻠﻲ ﺃﻛﺜﺮ ﺻﻼﺗﻪ " اھ
( الفقہ الاسلامی و ادلتہ ج 2 ص 886 : دار الفكر بیروت )
اور فتاوی بزازیہ میں ہے کہ " الانتقال من آیة سورة إلی آیة سورة أخری أو إلی آیة من ھذہ السورة بینهما آیات یکرہ و کذا لو جمع بین سورتین أو سور بینهما سورة فى رکعة أو فى رکعتین وبینهما سورة أو قرأ فی الثانیة سورة فوقها أو فعل ذلك في رکعة فکله مکروہ․․․ و کل هذا فى النوافل لا یکرہ " اھ
( الفتاوی البزازیة علی الھندیة ج 1 ص 40 )
اور بہار شریعت میں ہے کہ " فرض کی ایک رکعت میں دو سورت نہ پڑھے اور منفرد پڑھ لے تو حرج بھی نہیں بشرطیکہ ان دونوں سورتوں میں فاصلہ نہ ہو اور اگر بیچ میں ایک یا چند سورتیں چھوڑ دیں تو مکروہ ہے " اھ
( بہار شریعت ج 1 ص 549 : قرآن مجید پڑھنے کا بیان )
واللہ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻 کتبـــــــــــــــه:*
*کریم اللہ رضوی خادم التدریس دار العلوم مخدومیہ اوشیورہ برج جوگیشوری ممبئی موبائل نمبر 7666456313*
https://t.me/Faizan_E_DarulUloom_Amjadia_Ngp
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں