Header Ads

یوم شہادت حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  

🔷🔶🌷پوسٹ = تزکرۂ صالحین 

موضوع = یومِ شہادتِ حضرت حمزہ رضی اللہ تعالیٰ عنہ  

❥───────•❤️ •───────❥

سَر زمینِ عرب غزوہ اُحد کو رُونما ہوئے 46 سال کا عرصہ گزر چُکا تھا کہ حضرتِ سیّدنا امیر معاویہ رضی اللّٰه تعالیٰ عنه کے دورِ حکومت میں میدانِ اُحُد کے درمیان سے ایک نہر کی کھدائی کے دوران شہدائے اُحد کی بعض قبریں کھل گئیں۔ اَہلِ مدینہ اور دوسرے لوگوں نے دیکھا کہ شہدائے کرام کے کفن_سلامت اور بدن تَرو تازہ ہیں اور انہوں نے اپنے ہاتھ زخموں پر رکھے ہوئے ہیں۔ جب زخم سے ہاتھ اٹھایا جاتا تو تازہ خون نکل کر بہنے لگتا۔ یوں معلوم ہوتا تھا کہ پُرسُکون نیند سو رہے ہیں۔ 

(🌷📚سبل الہدی، 252/4۔ کتاب المغازی للواقدی، 267/1۔ دلائل النبوۃ للبیہقی، 291/3📚🌷)

 
🌹پیدائش_وکنیت:

 راجح قول کے مطابق آپ رضی اللّٰهُ تعالیٰ عنه کی ولادت نبی اکرم صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم کی اس دنیا میں جلوہ گری سے دو سال پہلے ہوئی۔ (اسد الغابہ، 66/2) آپ رضی اللّٰهُ تعالیٰ عنه کی کنیت ابو عّمارہ ہے۔                               

(🌷📚معجم کبیر، 173/3📚🌷)

❥───────•❤️ •───────❥

🌹قبول_اسلام:

 ایک مرتبہ شکار سے لوٹ کر گھر پہنچے تو اطلاع ملی کہ ابوجہل نے آپ کے بھتیجے محمد (صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم) کے ساتھ ناروا اور گستاخانہ سلوک کیا ہے۔ یہ سنتے ہی جوشِ غَضَب میں آپے سے باہر ہو گئے پھر کمان ہاتھ میں پکڑے حرمِ کعبہ میں جا پہنچے اور ابوجہل کے سر پر اور اس زور سے ضرب لگائی کہ اس کا سر پھٹ گیا اور خون نکلنے لگا، پھر فرمایا: میرا دین وہی ہے جو میرے بھتیجے کا ہے، میں گواہی دیتا ہوں کہ وہ اللّٰه کے رسول ہیں، اگر تم سچے ہو تو مجھے مسلمان ہونے سے روک کر دکھاؤ۔ 

(🌷📚معجمِ کبیر، 140/3، حدیث:2926📚🌷)

 🔷گھر لوٹے تو شیطان نے وسوسہ ڑالا کہ تمہارا شمار قریش کے سرداروں میں ہوتا ہے کیا تم اپنا دین بدل دو گے؟ آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه کی پوری رات بے چینی اور اضطراب میں گزری، صبح ہوتے ہی بارگاہِ رسالت میں حاضر ہوئے اور اس پریشانی کا حل چاہا تو رحمتِ عالم صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے آپ کی طرف توجہ فرمائی اور اسلام کی حقانیت اور صداقت ارشاد فرمائی، کچھ ہی دیر بعد آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه کے دل کی دنیا جگمگ جگمگ کرنے لگی اور زبان پر یہ کلمات جاری ہو گئے، میں گواہی دیتا ہوں کہ آپ سچے ہیں۔
     
(🌷📚مستدرک، 196/4، حدیث:4930📚🌷)

❥───────•❤️ •───────❥
🌹بارگاہِ_رسالت_میں_مقام_و_مرتبہ:

 پیارے آقا محمدِ مصطفےٰ صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم آپ رضی اللّٰهُ تعالیٰ عنه سے بے حد محبّت کیا کرتے اور فرماتے تھے کہ میرے چچاؤں میں سب سے بہتر حضرتِ حمزہ (رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه) ہیں۔ 
  
(🌷📚معرفتہ الصحابۃ، 21/2، رقم:1839📚🌷)

❥───────•❤️ •───────❥•❤️ •───────❥

🌹زیارتِ_جبریل_کی_خواہش:

 ایک مرتبہ آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه نے بارگاہِ رسالت میں درخواست کی کہ میں حضرتِ جبریل علیهِ السَّلام کو اصلی صورت میں دیکھنا چاہتا ہوں، ارشاد ہوا: آپ دیکھنے کی طاقت نہیں رکھتے، آپ نے اصرار کیا تو نبی کریم صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: زمین پر بیٹھ جائیے۔ کچھ دیر بعد حضرت جبریل امین علیهِ السَّلام حرمِ کعبہ میں نصب شدہ ایک لکڑی پر اترے تو سرورِ عالم صلی اللّٰهُ تعالیٰ علیہ وآلہ وسلم نے ارشاد فرمایا: چچا جان نگاہ اٹھائیے اور دیکھئے، آپ نے جونہی اپنی نگاہ اٹھائی تو دیکھا کہ حضرتِ جبریل علیهِ السَّلام کے دونوں پاؤں سبز زَبَرجَر کے ہیں، بس! اتنا ہی دیکھ پائے اور تاب نہ لا کر بے ہوش ہو گئے۔ 
 
(🌷📚الطبقات الکبریٰ، 8/3📚🌷)

❥───────•❤️ •───────❥

🌹کارنامے:

 رَمَضانُ المبارک 1 ہجری میں 30 سواروں کی قیادت کرتے ہوئے اسلامی لشکر کا سب سے پہلا علَم آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه نے سنبھالا۔ اگرچہ لڑائی کی نوبت نہ آئی لیکن تاریخ میں اسے "سرِیّہ حمزہ" کے نام سے جانا جاتا ہے۔ 

(🌷📚طبقات اب سعد، 6/3📚🌷)

 🔷2 ہجری میں حق و باطل کا پہلا معرکہ میدانِ بدر میں پیش آیا تو آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه بڑے جوش و جذبے کے ساتھ شریک ہوئے اور مشرکین کے کئی سورماؤں کو ٹھکانے لگایا۔ آپ رضیَ اللّٰهُ تعالیٰ عنه اپنے سَر پر شتر مرغ کی کلغی سجائے ہوئے تھے جبکہ دونوں ہاتھوں میں تلواریں تھامے اسلام کے دشمنوں کو جہنَّم واصِل کرتے اور فرماتے جاتے کہ میں اللّٰه اور اس کے رسول کا شیر ہوں۔ 

(🌷📚معجمِ کبیر، 150،149/3، رقم:2957-2953📚🌷)

❥───────•❤️ •───────❥

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے