مبسملا وحامدا::ومصلیا ومسلما
نفرت کی گرم بازاری
اور مسلمانوں کی غفلت شعاری
موجودہ وقت میں بھارتی فضا میں مسلمانوں کے خلاف سخت نفرت گھول دی گئی ہے,اس نفرت کی آلودگی سے ماحول کو صاف ستھرا کرنے کی کوشش کی جائے۔روایتی احتجاج ومظاہرہ سے نقصان ہی ہو گا۔گولیاں چلیں گی اور ہلاکتیں ہوں گی۔کل 10:جون 2022کو رانچی اور کلکتہ میں گولی چلی ہے۔خبر کے مطابق رانچی میں 14:مظاہرین کو گولی لگی ہے۔ایک سولہ سالہ بچہ موت کا شکار ہو گیا۔کلکتہ میں بھی مظاہرہ سے کچھ فاصلے پر ایک لیڈی کو ایک پولیس اہل کار نے سر پر گولی مار دی,پھر اس نے خود کو بھی گولی مار دی۔دونوں ہی موقع پر ہلاک ہو گئے۔
ماحول میں اس قدر نفرت بھر دی گئی ہے کہ مسلمانوں کو دیکھ کر ہی غیروں کا خون کھولنے لگتا ہے۔ایسی صورت میں معاملہ ناقابل برداشت ہو گا تو کچھ بھی ہو سکتا ہے۔
نفرت کو کم کرنے اور حالات پر قابو پانے کے واسطے بھارت کی مختلف قوموں کی مشترکہ امن کمیٹی ملک بھر میں بنانےکی سخت ضرورت ہے۔امن کمیٹیوں کے قیام سے باہمی بات چیت ہو گی اور نفرت میں کمی آئے گی۔امن کمیٹیوں کا قیام بھارتی دستور یا بھارت کے کسی قانون کی خلاف ورزی بھی نہیں۔اس کی میٹنگوں میں پولیس افسران اور سیاسی لیڈروں کو بھی شریک کیا جا سکتا ہے۔
باہمی نفرت وعداوت کو دور کرنے کے واسطے مشترکہ اجلاس منعقد کیا جائے,جس میں مختلف قوموں کے افراد شریک ہوں اور مختلف قوموں کے سنجیدہ فکر لیڈران وذمہ داران کو اظہار خیال کا موقع دیا جائے۔
جو کرنا چاہئے,اس جانب توجہ نہیں۔جس کام سے وقتی طور پر چشم پوشی کرنی چاہئے,اسی جانب لوگ قدم بڑھاتے ہیں۔
پہلے قوت فکر وعمل فنا ہوتی ہے
پھر کسی قوم کی شوکت پہ زوال آتا ہے
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:11:جون 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں