قوم کی قیادت یا اپنی قیادت کا تحفظ

مبسملاوحامدا::ومصلیا ومسلما

قوم کی قیادت یا اپنی قیادت کا تحفظ

بیرسٹر اویسی نے عام طور پر اپنے عوامی خطابات میں مسلمانوں,دلتوں اور مظلوم وپس ماندہ افراد وجماعات کے حقوق اور ان کی فلاح وبہبود کی بات کی ہے۔حالاں کہ یہ ایک سیاسی لیڈر, ایک سیاسی پارٹی کا صدر اور لوک سبھا کا ممبر ہے۔پارلیامنٹ میں اہل حکومت ودیگر لیڈروں سے آمنا سامنا بھی روزانہ کا معمول ہے۔

دوسری جانب دوبندی جمعیۃ العلما ایک مذہبی جماعت ہے,لیکن اس کا لیڈر کبھی موہن بھاگوت کے دربار میں حاضر ہوتا ہے اور کبھی مسلمانوں کے حقوق پر اہل حکومت سے سمجھوتہ کرتا ہے۔یہ لوگ مسلمانوں کے حقوق کے لئے کیا آواز بلند کریں گے۔جب انگریزوں کو عروج حاصل تھا تو انگریزوں سے مل جل کر رہے۔تھانوی کو ہر ماہ انگریزی حکومت کی جانب سے وظیفہ ملتا تھا۔

جب یہ لوگ کانگریس کی آواز بلند ہوتی دیکھے تو کانگریس سے دوستی کر لئے۔یہ لوگ محض اپنی قیادت کا تحفظ چاہتے ہیں اور مسلمانوں کی آواز کو دباتے ہیں,تاکہ اہل حکومت کے سامنے سرخروئی حاصل ہو۔ایسے چاپلوس قسم کے لوگوں سے بھلائی کی امید وابستہ کرنا مسلمانوں کی بھول ہے۔

طارق انور مصباحی 

جاری کردہ:04:جون 2022

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے