جامعہ حضرت بلال ٹیانری روڈ (بنگلور)
رئیس القلم حضرت علامہ ارشد القادری علیہ الرحمۃوالرضوان کی دیرینہ تمنا تھی کہ ریاست کرناٹک میں سنی مسلمانوں کا ایک عظیم مرکز ہو۔اسی کے پیش نظر 1996میں جامعہ حضرت بلال کا سنگ بنیاد وارث علوم اعلیٰ حضرت تاج الشریعہ حضرت علامہ اختر رضا خاں ازہری قدس سرہ العزیز کے دست مبارک سے رکھا گیا۔انتظام وانصرام کی ذمہ داری ہمدرد قوم وملت الحاج اے امیر جان قادری چیر مین حضرت بلال سنی ٹرسٹ (بنگلور)نے اپنے کاندھوں پراٹھایا۔
الحمدللہ! آج یہ ادارہ کرناٹک میں سنی مسلمانوں کا ایک مرکز بن چکا ہے۔حضرت بلال سنی ٹرسٹ کے زیر انتظام جامع مسجدحضرت بلال، جامعہ حضرت بلال،ادارہ شرعیہ (کرناٹک)، جامعۃ البنات،انگلش ہائی اسکول،جامع مسجد کمیونٹی ہال اور کمپیوٹر سنٹر بحسن وخوبی دینی وملی، تعلیمی و تنظیمی خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔
حضرت بلال جامع مسجد
مسجد کی عمارت چار منزلہ،عظیم الشان اور فن تعمیرکا ایک خوبصورت نمونہ ہے۔مسجد میں تقریباً چار ہزار نمازیوں کی گنجائش ہے۔مسجد میں شام کے وقت محلہ کے بچوں کے لیے دینی تعلیم کا بھی انتظام ہے۔
جامعہ حضرت بلال
جامعہ میں قریباً ڈیڑھ سوطلبہ شعبہ عالمیت،شعبہ فضیلت،شعبہ حفظ و قرأت اورشعبہ دینیات میں زیرتعلیم ہیں۔طلبہ کے قیام وطعام،درسی کتابیں،علاج ومعالجہ کی معقول سہولت ادارہ کی جانب سے فراہم ہے۔طلبہ کوانگلش،ہندی،حساب اورکمپیوٹر کی تعلیم بھی دی جاتی ہے۔ جامعہ کے فارغین ملک وبیرون ملک میں دینی خدمات انجام دے رہے ہیں۔
جامعۃ البنات
اس میں ڈھائی سو سے زائد طالبات شعبہ عالمیت وفضیلت وشعبہ دینیات میں زیر تعلیم ہیں۔ ان کے قیام وطعام،کتب وعلاج کا انتظام بھی ادارہ کی جانب سے ہے۔
ادارہ شرعیہ کرناٹک
مسلمانوں کے مسائل کوقرآن وحدیث کی روشنی میں حل کرنے کے لیے جامعہ حضرت بلال کی جانب سے ادارہ شرعیہ(کرناٹک) کا قیام عمل میں آیا۔اب تک کئی ہزار معاملات یہاں سے حل کئے جاچکے ہیں۔ سینکڑوں مقدمات زیر سماعت ہیں۔تین ہزارسے زائد فتاویٰ جاری کیے جاچکے ہیں۔ریاست کرناٹک کے سات ضلعوں میں ادارہ شرعیہ کی شاخ قائم کی گئی ہے،تاکہ مسلمانوں کواپنے معاملات حل کرنے میں آسانی ہو۔
حضرت بلال انگلش میڈیم اسکول
جامعہ حضرت بلال کی عمارت سے متصل حضرت بلال انگلش میڈیم اسکول ہے،جہاں اسکولی تعلیم کے ساتھ ناظرۂ قرآن مجید اور دینیات کی تعلیم کا بھی عمدہ انتظام ہے۔
جامعہ حضرت بلال وقت قیام سے آج تک دینی خدمات میں مصروف عمل ہے۔یہ ادارہ شہر بنگلور میں مذہب اہل سنت وجماعت کا ایک نمائندہ ادارہ ہے۔ادارہ حسب ضرورت مختلف قسم کی سماجی خدمات بھی سرانجام دیتا ہے۔
سال 2012میں ڈاکٹر طاہرالقادری (پاکستان)کی آمد کے بعد شہر بنگلور کا ماحول انتہائی تشویشناک ہوچکا تھا،پھر تحریک رضائے مصطفٰے (بنگلور)کے زیر اہتمام ایک عظیم الشان اجلاس بنام ”مسلک اعلیٰ حضرت کانفرنس“شہر بنگلور میں منعقد ہوا،جس میں تاج الشریعہ حضرت علامہ ازہر ی علیہ الرحمۃ والرضوان،حضورمحدث کبیر واکابر علمائے اہل سنت وجماعت کی آمدہوئی اور ماحول میں سدھار آیا۔آج بھی اکا دکا لوگ تحریک منہاج القرآن سے وابستہ ہیں:اللہ تعالیٰ تمام مسلمانو ں کو مسلک حق ”مذہب اہل سنت وجماعت“پراستقامت عطافرمائے:آمین ثم آمین
کرناٹک کے مشہور سنی مدارس
(1)شاہ جماعت عربک کالج:ہاسن
(2)جامعہ رضویہ شاہ علیم دیوان:شیموگہ
(3)دارالعلوم غوثیہ: ہبلی
(4)دارالعلوم رضائے مصطفٰے:رائچور
(5)دارالعلوم گلشن طیبہ:رانی بنور
(6) جامعہ غوث اعظم: سرا، ٹمکور
(7)دارالعلوم محمدیہ:موڈبیدری،منگلور
(8)مدرسہ فیض الرسول: بھٹکل، کاروار
(9) جامعہ نوریہ: مڑیوال،بنگلور
(10)جامعہ قادریہ مدینۃ العلوم: ڈی جے ہلی، بنگلور
(11)مدرسہ معراج المومنین: لایر پالیہ،بنگلور
(12)دارالعلوم عزیزیہ:مامبھلی،میسور
(13) دار العلوم مقبولیہ: ہانگل شریف،ہاویری
(14) جامعہ حضرت ٹیپوسلطان سری رنگاپٹنم،منڈیا
(15) جامعہ نوریہ قادریہ: ڈانڈیلی
(16)مدنی میاں عربک کالج:ہبلی
(17)تاج الشریعہ عربک کالج: ہاسن
(18) دارالعلوم رضائے مصطفٰے:گلبرگہ
(19)دار العلوم غریب نواز:میسور
(20) مدرسہ فیض العلوم: دھا ڑ و اڑ
(21)جامعہ فیض الرسول،پانڈوپور، منڈیا
(22) مدرسہ فلاح ملت:میسور روڈ، بنگلور
(23)دارالعلوم رضائے مصطفٰے:داونگیرہ۔
وضاحت:یہ نامکمل فہرست ہے۔
طارق انور مصباحی
جاری کردہ:21:اگست 2022
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں