••────────••⊰۩۞۩⊱••───────••
*📚خطبہ و نماز کے دوران کوئی اعلان کرنا کیسا؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں مفتیان دین اس مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ جمعہ کے خطبہ دینے کے بعد فوراً کوئی اعلان کرنا درست ہے یا نہیں ؟؟
اس کا جواب عنایت فرمائیں کرم ہوگا
*سائل: محمد زبیر عالم قادری*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللّٰهِ وَبَرَكاتُهُ*
*الجواب :* درست ہے مگر خلاف سنت اور اگر خطیب کے علاوہ کوئی دوسرا شخص کرے تو مکروہ تحریمی ہے,
📄جیسا کہ میرے امام اہلسنت فقیہ باکمال امام احمد رضا خان قدس سرہ العزیز تحریر فرماتے ہیں:
*کمن نوی ان لا یاکل وھوا کل اولا یشرب وھو شارب بالجملۃ فنیۃ التذکیر فی ھذا الوقت عین نیۃ الخطبۃ لیست الخطبۃ الاھذا ولذ اصرحوا ان الخطیب کلما تکلم بکلام یامرفیہ بمعروف او ینھی عن منکر فانہ یعد من الخطبۃ وان خاطب بہ رجلا معینا لحاجۃ مخصوصۃ کما سیأتی۔*
جیسے کہ کسی شخص نے نیت کی کہ وہ نہیں کھائے گا یا نہیں پئے گا اور درانحا لیکہ وہ کھا رہا ہے یا پی رہاہے ، الغرض اس موقعہ پر تذکیر کی نیت بعینہٖ نیت خطبہ ہے کیونکہ خطبہ تذکیر ہی ہوتا ہے اسی لئے فقہاء نے تصریح کی ہے کہ خطبہ دینے والا کوئی ایسا کلام کرے جس میں نیکی کا حکم اور برائی سے ممانعت ہو تو اسے خطبہ ہی کہا جائے گا اگرچہ وہ کسی مخصوص حاجت کی وجہ سے کسی سے مخاطب ہو رہا ہو جیسا کہ عنقریب آرہا ہے ۔
اور اگر بالفرض قطع ہی مانیےتو خطبہ و نماز میں فصل لازم آئے گا اگرچہ غیر اجنبی سے تو سنت مستمرہ وصل کےخلاف ہوگا بہر حال خالی ازکراہت نہیں
*(📚فتاویٰ رضویہ شریف جدید جلد (۸) ص (٣۲٥) مکتبہ دعوت اسلامی )*
*واللہ سبحانہ وتعالیٰ اعلم و علمه جل مجدة أتم وأحكم*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبــــــــــــــــــــــــــه:*
*حضرت مولانا محمد راشد مکی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی گرام ملک پور کٹیہار بہار۔*
*+918743811087*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ۔*
ـــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں