حضور محدث کبیر علامہ ضیاء المصطفیٰ قادری امجدی مد ظلہ العالی ( أطال اللہ عمرہ ) سے سوال کیا گیا کہ کیا انسانوں کی آبادی چاند میں رہ سکتی ہے؟؟؟؟
آپ نے جواب دیا کہ نہیں رہ سکتی ہے کیونکہ قرآن مجید میں رب پاک نے فرمایا ہے
وَ لَكُمْ فِی الْاَرْضِ مُسْتَقَرٌّ وَّ مَتَاعٌ اِلٰى حِیْنٍ
آدم علیہ السلام کو جب زمین کی طرف اتارا گیا تو رب پاک نے فرمایا تم زمین میں بس جاؤ اور تمھیں زمین میں ہی قرار ملے گا اور نفع اٹھانا ہے ایک وقت تک
چاند پر جو لوگ گئے ہیں اگر وہ آکسیجن نکال دے تو کیا زندہ رہ سکتے ہیں؟؟؟؟
جب سے حضرت آدم علیہ السلام کو اتارا گیا ہے اتنی بڑی آبادی آئی اور چلی گئی اور آتی جاتی رہینگی کیا سب لوگ بغیر آکسیجن کے نہیں رہ رہے ہیں کیا آکسیجن کی بوتل کمر پر باندھ کر اور ناک میں پائپ لگاکر چلتے ہیں ؟؟؟؟؟
اب ذرا یہ بتائے کہ جو اللہ پاک نے فرمایا ہے تمھیں زمین میں ہی مستقر ہے
اس سے یہی ثابت ہوتا ہے کہ انسان کو زمین میں ہی قرار ہے اس کے علاوہ کہیں نہیں جب تک زندہ ہے
ہے قول محمد قول خدا فرمان نہ بدلہ جائے گا
بدلے گا زمانہ لاکھ مگر قرآن نہ بدلہ جائے گا
ماخوذ ::::: خطاب حضور محدث کبیر علامہ ضیاء المصطفیٰ قادری امجدی مد ظلہ العالی
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں