اعلیٰ حضرت سیمینار و کانفرنس ۱۹۹۲ء-لکھنؤ

ماضی کے تابندہ نقوش....  
اعلیٰ حضرت سیمینار و کانفرنس ۱۹۹۲ء-لکھنؤ
کے احوال بزمِ مطالعہ میں! 
[ماضی کے نقوش تاباں مستقبل کے لیے رہنما ہوتے ہیں... آپ بھی افکارِ رضاؔ کی یادوں کے نقوش تازہ کیجیے...محسوس ہوگا کہ سیمینار و کانفرنس میں خود شریک ہیں...]

غلام مصطفیٰ رضوی
نوری مشن مالیگاؤں

    ۱۹۹۲ء کے دو تاریخی دن تھے... جب سرزمین لکھنؤ پر اعلیٰ حضرت سیمینار و کانفرنس کا انعقاد ہوا... مہتمم مشہور خطیب علامہ عبدالمصطفیٰ حشمتی صاحب تھے... دو روزہ کانفرنس و سیمنار میں علما و مشائخ کی کہکشاں سجی ہوئی تھی... عجب سُہانا منظر رہا ہوگا... ہم نے دیکھا نہیں... لیکن! آج (٢٠٢٣ء میں) جب حضرت مولانا عبدالمصطفیٰ حشمتی صاحب نے از راہِ شفقت ٣١ سال قبل اودھ کے دو روشن دنوں کے پوسٹر اور رپورٹ عنایت فرمائے... تو دل کی کلیاں کھل اُٹھیں...

      بڑا دل پذیر لمحہ تھا... ٢٩؍برس قبل اوَدھ کی سر زمین پر اعلیٰ حضرت سیمینار کا اہتمام ہوا... مسندِ صدارت پر شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی جلوہ بار تھے...دوسری نشست میں علامہ ارشد القادری صدارتی جلوے بکھیر رہے تھے... کانفرنس میں اکابر کی جلوہ سامانیاں تھیں... سبحان اللہ! حضور تاج الشریعہ بھی تھے...حضور محدث کبیر بھی...پھر حضور احسن العلماء مولانا سید مصطفیٰ حیدر حسن میاں مارہروی کی دُعائیں بھی تھیں...

    مقالہ نگاران میں کیسے کیسے اساطین علم تھے...جن کے نام و کام کی روشنی آج بھی پھیلی ہوئی ہے...کیسے کیسے ماہرین علم تھے...کیسے کیسے ادب کے نکتہ داں تھے...اعلیٰ حضرت کی خدمات کے نقوش تازہ کیے جا رہے تھے...عناوین دیکھیں...پھر! مقالہ نگاروں کے اسما دیکھیں... ایمان تازہ ہوگا:

۱...امام احمد رضا اور علم حدیث (شارح بخاری مفتی شریف الحق امجدی)
۲... فتاویٰ رضویہ جلد ہشتم کا تعارف (بحرالعلوم مفتی عبدالمنان اعظمی)
۳... امام احمد رضا مکتوبات کے آئینے میں (علامہ ارشد القادری)
٤... امام احمد رضا اور ان کے کارنامے (علامہ عبدالحکیم شرف قادری)
۵...امام احمد رضا اور علم فقہ (مولانا سید وجاہت رسول قادری)
٦...امام احمد رضا اور علوم عقلیہ (مفتی شبیر حسن رضوی)
۷... امام احمد رضا کی نعتیہ شاعری کا تاریخی پس منظر (مفتی سید شاہد علی رضوی رامپوری)
٨...امام احمد رضا اور ساداتِ مارہرہ مطہرہ (امین ملت ڈاکٹر سید محمد امین میاں مارہروی)
٩...تاریخ سیر میں امام احمد رضا کے افادات(ڈاکٹر سید جمال الدین اسلم مارہروی)
١٠...قرآن سے میں نے نعت گوئی سیکھی (ڈاکٹر فضل الرحمٰن شرر مصباحی)
١١...چند اشعارِ اعلیٰ حضرت کا تجزیاتی مطالعہ (پروفیسر طلحہ رضوی برق دانا پوری)
١٢...امام احمد رضا اور تحفظ ناموسِ رسالت (ڈاکٹر سید ظہیر احمد زیدی)
١٣...امام احمد رضا اور معاصر علما (عبدالجبار رہبرؔ اعظمی)
١٤...امام احمد رضا بحیثیت نشانِ اہلسنّت (علامہ سید جیلانی محامد کچھوچھوی)
١٥...امام احمد رضا ایک ہمہ جہت شخصیت (کوثر نیازی)
١٦...امام احمد رضا کی طبی بصیرت (حکیم محمد سعید دہلوی)
١٧...مرکز عشق مصطفیٰ فاضل بریلوی (جسٹس میاں محبوب احمد)
١٨...کنزالایمان اور عظمتِ توحید (مولانا یٰسین اختر مصباحی)
١٩...فتاویٰ رضویہ میں سوالات کے گوشوں کا احاطہ (مفتی نظام الدین رضوی)
٢٠...مصطفیٰ جانِ رحمت پہ لاکھوں سلام؛ کا جائزہ (مولانا محمد اسلم بستوی)
٢١...امام احمد رضا اور ان کی غیر مطبوعہ تصانیف (مولانا محمد عبدالمبین نعمانی)
٢٢...امام احمد رضا اور علومِ نقلیہ (مفتی محمد اشرف رضا)
٢٣...امام احمد رضا کی سیاسی بصیرت (مولانا محمد ادریس بستوی)
٢٤...امام احمد رضا اور عہد حاضر کے مسائل (مولانا قمرالحسن بستوی)
٢٥...مصطفیٰ جان رحمت پہ لاکھوں سلام پر کی جانے والی تصانیف کاجائزہ (مولانا طیش صدیقی) 
٢٦...امام احمد رضا اور مسلکِ جمہور (مولانا مبارک حسین مصباحی)
٢٧...امام احمد رضا اور ردِ بدعات و منکرات (مولانا فتح احمد بستوی مصباحی)
٢٨...اعلیٰ حضرت کا ولد مرافق (مولانا ریاض حیدر حنفی)
٢٩...شخصیت الامام احمد رضا و ماثرہ العلمیہ (مولانا محمد حسین)
٣٠...فتاویٰ رضویہ جلد اول میں ذکر شدہ احادیث (مولانا مجاہد حسین رضوی)
٣١...امام احمد رضا: فن اسماء الرجال (مولانا عطا محمد رضوی)
٣٢...امام احمد رضا کا خواجگانِ چشت سے تعلق (سید فضل المتین اجمیر شریف)
٣٣...امام احمد رضا اور مولانا طیب عرب مکی کا نظریۂ تقلید (ڈاکٹر غلام یحیٰ انجم مصباحی)
٣٤...امام احمد رضا کا فقہی مقام (ڈاکٹر محمد حسن رضا )
٣٥...امام احمد رضا اور محبتِ سادات (ڈاکٹر سید امین اشرف)
٣٦...امام احمد رضا اور عربی ادب (ڈاکٹر سید مسعود انور)
٣٧...امام احمد رضا کی شاعری میں استعارات (ڈاکٹر قمرالہدیٰ فریدی)
٣٨...حدائق بخشش کی ادبی اہمیت (ڈاکٹر اختر بستوی)
٣٩...قصیدۂ معراجیہ کے ادبی محاسن (ڈاکٹر سید شمیم گوہر)
٤٠...امام احمد رضا ارباب علم و دانش کی نظر میں (مولانا طیش صدیقی)
٤١...امام احمد رضا اور ان کی عربی تصانیف (مولانا عبدالستار ہمدانی)
٤٢...امام احمد رضا اردو صحافیوں کی نظر میں (مولانا ظہیرالدین قادری)
٤٣...امام احمد رضا کے شمائل و خصائل (ڈاکٹر سید طارق سعید)
٤٤...امام احمد رضا اور اردو ادب (پروفیسر فاروق احمد صدیقی)
٤٥...امام احمد رضا اور عشق رسول (مولانا محمد ایوب)
٤٦...امام احمد رضا کی خدمات میں علماے بہار کا حصہ (مولانا فرحت صابری)
٤٧...امام احمد رضا امام شعر و ادب (ڈاکٹر محمد سعید احسن)
٤٨...وہ بچہ کون تھا؟ (اقبال احمد)

    ان میں بعض شخصیات شریک نہ ہو سکیں...مقالہ لکھ بھیجا...اکثر مقالہ جات ’’معارفِ رضا‘‘ ماہنامہ و سالنامہ کراچی کے مختلف شماروں کی زینت بنے...کتنے مقالے بعد کے عرصہ میں کتابی شکل میں منصۂ شہود پر آئے...کتنے مقالے ایسے کے دَسیوں بار چھپے...بار بار شائع ہوئے...اب تک مذکورہ عناوین کا گلشن آباد ہے...بھانت بھانت پہلوؤں پر کام ہو رہا ہے...افکارِ رضا کی کرنیں پھیل رہی ہیں...

    درجنوں علما نے مختلف جہات سے خدمات انجام دیں...بزم سجائی...مشائخ شریک ہوئے...دانشور و صحافی حضرات شریک ہوئے...احوال تو حاضر باش جانتے ہیں...ہم تو عناوین و پوسٹر دیکھ کر ہی حیران ہیں...اس مضمون کے لکھنے کا مقصد افکارِ رضاؔ کی قدیم کرنوں سے تازہ سفر کا سامان فراہم کرنا ہے...جہاں میں علوم و فنون رضاؔ کی روشنی پھیلی ہوئی ہے...آپ بھی مطالعۂ رضویات کی میز آراستہ کریں...فتاویٰ رضویہ مطالعہ کریں...حدائق بخشش کے باغات کی سیر کریں...محبت رسول ﷺ سے فضا معمور نظر آئے گی...ہر بزم میں ذکرِ رضاؔ کی خوشبو پھیلی ہوئی دکھائی دے گی...میں ممنون ہوں مولانا عبدالمصطفیٰ حشمتی کا جنھوں نے ایسے تاریخی لمحات کا تذکرہ کر کے قدیم ابواب وا کر دیے...موصوف نے یہ بھی بتایا کہ سیمینار و کانفرنس کی کامیابی پر اہلِ علم کے محبت نامے اِس کثرت سے آئے کہ کتاب تیار ہو گئی... تاثرات چھپ کر منصۂ شہود پر جلوہ گر ہوئے... آج ضرورت ہے کہ تعلیمات و افکارِ رضا کی روشنی گھر گھر پہنچائی جائے تا کہ ایمان و عقیدہ کی حفاظت کی جا سکے... 
٭ ٭ ٭

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے