بد مذہب سے شادی مذہب کی بربادی

بد مذہب سے شادی مذہب کی بربادی!؟
بد مذہب لڑکی لانے کی نحوست؟!

(ابن فقیہ ملت) 

پہلی صدی ہجری کے عمران بن حطان سدوسی بڑے محدث گزرے ہیں, آپ صحیح البخاری کے راویوں میں سے بھی ہیں, آپ آخری عمر میں خارجی ہوگئے یہاں تک کہ آپ امیر المؤمنین حضرت علی کرم اللہ تعالی وجہہ الکریم کے قاتل ابن ملجم کی مدح سرائی کرنے لگے تھے.

آپ اس حد تک کیسے گئے؟!👇

"يعقوب بن شیبہ فرماتے ہیں: عمران بن حطان بن ظبیان سدوسی آخری وقت میں خارجی ہوگئے تھے, ان کے خارجی ہونے کا سبب میرے علم کے مطابق یہ ہے کہ ان کے چچا کی لڑکی خارجی ہوگئی تھی, تو انھوں نے اس سے شادی کہ تاکہ اس کو اس کے برے مذہب سے بچالیں, مگر اس نے انھیں ہی اپنے مذہب میں ڈھال لیا”. (الإرشاد إلى كيفية دراسة الإسناد، ڈاکٹر رضا بن زكريا, أستاذ جامعة الأزهر الشريف، مصر)

آج ہمارے سنیوں میں عوام یہ کہتے ہیں کہ دیوبندی, وہابی اور شیعہ کی لڑکی ہی تو لانا ہے, کونسی اپنی لڑکی دینی ہے! بھائی جب اتنے بڑے محدث اپنی بیوی کے جال میں پھنس گئے تو ہمہ شما کی کیا حیثیت ہے؟! اسی وجہ سے حضور فقیہ ملت علیہ الرحمۃ فرماتے ہیں: دیوبندی وغیرہ کے یہاں لڑکی دینے سے برا ان کے یہاں سے لڑکی لانا ہے, کیوں کہ ان کے یہاں لڑکی دینے سے ایک ہی لڑکی خطرے میں پڑے گی مگر لانے میں سنی کا پورا گھر خطرے میں پڑجائے گا.

تجربہ شاہد ہے کہ دیوبندی وہابی کی لڑکی لانے کی وجہ سے گھر کا گھر دیوبندی وہابی ہوگیا, لہذا عوام اہل سنت, شیطان کے دھوکے میں نہ آئیں اور بد مذہب کے یہاں نہ لڑکی دیں اور نہ ہی ان کے یہاں سے لڑکی لائیں, ونہ کف افسوس ملنے کے سوا کچھ ہاتھ نہ آئے گا. اللہ تعالی بد مذہبوں سے اہل سنت و جماعت کی حفاظت فرمائے, آمین بجاہ سید المرسلین صلی اللہ علیہ و آلہ و سلم.

اااامصباحی
مرکز تربیت افتا و ٹرسٹ فلاح ملت, اوجھاگنج, بستی.
۲١/ صفر المظفر ٤٤ھ مطابق ١۹/ ستمبر ۲۰۲۲ء

مزید ابن فقیہ ملت کی کتب و مقالات وغیرہ کے لیے لنک پر وزٹ کریں👇
http://falahemillattrust.com/?p=813

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے