السلام علیکم و رحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیافرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسئلے میں کہ کچھ لوگ کہتے ھیں کہ 786
بسم اللہ الرحمن الرحیم کا عدد نہیں ھے بلکہ غیر قوم کے بھگوان "ہری کرشنا" کا عدد ھے، لہٰذا حضرت مفتی صاحب سے گزارش ھے تحقیقی جواب عنایت فرما کر مسلمانوں کی رہنمائی فرمائیں
المستفتی غلام رسول خان نوری اندھریا موڑ چھتر پور مہرولی شریف نئی دہلی
وعلیکم السلام ورحمة الله و برکاته
الجواب اللھم ہدایة الحق والصواب
صورت مستفسرہ میں یہ کہنا کہ 786 بسم الله الرحمن الرحیم کا عدد نہیں ہندؤں کے بھگوان "ہری کرشنا" کا عدد ہے، جہالت ہے
جیسا کہ فتاوی فقیہ ملت میں ہے _جو یہ کہے کہ 786 نہیں لکھنا چاہئے اور یہ "ہری کرشنا" کا عدد ہے یہ محض اسکی جہالت اور حماقت ہے وہ جمل کے قاعدے سے بالکل نا واقف ہے اس لئے کہ جمل کا حساب عربی حروف کے ساتھ خاص ہے ھندی ، سنسکرت میں نہ یہ طریقہ رائج ہے اور نہ ان کے حروف حروفِ تہجی کے مطابق ہیں، جمل کے حساب میں جو گنتیاں ہیں وہ 28 ہیں اور عربی کے حروف تہجی بھی 28 ہیں جب کہ سنسکرت کے حروف تہجی 36 ہیں جس میں الف سرے سے ہے ہی نہیں، الف کو سنسکرت میں شبد و حرف نہیں مانتے بلکہ ماترا مانتے ہیں، جب کہ جمل کے حساب میں پہلا حرف الف ( ہمزہ ) ہے جس کا عدد ایک ہے نیز جمل کے بہت سے حروف سنسکرت میں بالکل نہیں ہیں مثلاً؛ "ثاء ، حا ، خا ، ذ ، ظا ، ص ، ض ، طا ، ع ، غ ، فا ، ق ،" اور بہت سے سنسکرت کے حروف تہجی جمل کے حساب میں نہیں مثلاً " بھ ، پ ، ٹ ، ٹھ جھ ، دھا ، ڈ ، ڈھا ، گ ، گھا کھا ،" وغیرہ؛ اگر جمل کا حساب سنسکرت وغیرہ میں ہوتا تو انکے ہر حروف تہجی کا کوئی نہ کوئی عدد ضرور ہوتا: سنسکرت اور ھندی کے تمام حروف تہجی کا عدد نہ ہونا اور عربی کے ہر حرف تہجی کا عدد ہونا، تو یہ اس بات پر واضح دلیل ہے کہ جمل کا حساب صرف عربی کلمات اور حروف میں معتبر ہے دیگر زبانوں کے کلمات اور حروف میں اس کا اعتبار نہیں، اور اس لئے بھی 786 "ہری کرشنا" کا عدد نہیں کہ اس میں اعتبار اسی رسم الخط کا ہوگا جس زبان کا وہ کلمہ ہے "ہری کرشنا" سنسکرت کا لفظ ہے اور سنسکرت میں اس طرح لکھتے ہیں हरि कृष्णा (ہری کرشنا) ह کو؛؛ ہ؛؛ مانئے र کو ؛؛ر؛؛ اور ई کی ماترا کو ؛؛ ی؛؛ مانئے कृ کو ؛؛ک؛؛ اور ؛؛ر ؛؛ اور णा میں अ کی ماترا کو الف مانئے بالترتیب انکے عدد اس طرح ہونگے 5 ،200، 10، 200،20، اور ایک ـ کیوں کہ णाاور ष کی مماثل ابجد میں کوئی حرف نہیں زبردستی ष کو ش ण کو ن مان کر 786عدد نکالنا جمل
کے حساب سے بالکل صحیح نہیں نہ یہ لفظ اردو کا اور نہ اردو رسم الخط کا اعتبار ہوگا، جس زبان کا لفظ ہے اسی زبان کے رسم الخط کا اعتبار لازم و ضروری ہے تو اوپر کئے گئے حساب کے مطابق हरि कृषणा کے عدد 786 نہیں بلکہ 436 ہیں
اور اگر اسی کسی طرح اردو رسم الخط میں لاکر 786 عدد مان بھی لیں تو اس سے یہ کہاں لازم آتا ہے کہ محض اس وجہ سے 786 لکھنا صحیح نہ رہے اس میں قطعاً کسی سنی صحیح العقیدہ مسلمان کی نیت ہرگز یہ نہیں ہوتی کہ یہ ہری کرشنا کاعدد ہے بلکہ لوگ اسے بسم اللہ الرحمٰن الرحیم کا عدد سمجھ کر اس کی نیت سے لکھتے ہیں اور جسکی جیسی نیت اس کے لئے ویسا ہی حکم ہوگا
حدیث شریف میں ہے
انما الاعمال بالنیات وانمالکل امرءٍ مانوی ھ۱
یعنی اعمال کا مدار نیتوں پر ہے اور ہر شخص کیلئے وہ ہے جو اس نے نیت کی ـ
بخاری شریف
مسلم شریف
مشکٰوۃ صفحہ ۱۱
(بحوالہ فتاوی فقیہ ملت جلد دوم صفحہ ۲۸۳ /۲۸۴)
واللہ ورسولہ اعلم باالصواب
کتبــــہ
محــــمد معصــوم رضا نوری
منگلور کرناٹک انڈیا
۲۷ ربیع النور شریف ۱۴۴۱ھ
۲۵ نومبر ۲۰۱۹ء بروز سوموار
+918052167976
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں