فوجی کو شہید کہنا کیسا ہے

فوجی کو شہید کہنا کیسا ہے

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

✍🏼السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ کیافرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان اعظام اس مسئلہ کے بارے میں کیا فوجی باڈر پر لگے ہیں دیس کی حفاظت کے لئے اگر کوئی فوجی وہاں پرماراگیا توکیااسے شہیدی درجا میلے گا ایک فوجی میرےگاوں کا رہنے والاہے اس کا کہنا ہے کےفوجی دیس کی حفاظت کرتا ہے اگرمارا گیا توشہید ہے ہندو ہویا مسلمان ◼فوجی شریعت کے نظر میں کیاشہیدیے جواب عنایت فرمائیں مہربانی ہوگی

 *سائل: محمدمنصور علی قادری جھنگہا چوراہا گورگھپور یوپی*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام و رحمت اللہ و برکاتہ*

*الجواب بعون الملک الوہاب،*
*شریعت میں شہید اسے کہتے ہیں جس نے اسلام کا کلمہ بلند کرنے کے لئے جنگ کی اور اسی راہ میں مار ڈالا گیا* 

*حضرت قاضی ناصر الدین بیضاوی رحمة اللہ علیہ فرماتے ہیں* 

*الشھداء الذین ادی بھم الحرص علی الطاعة والجد فی اظہار الحق حتی بذلوا مھجم فی اعلاء کلمة اللہ*

*📚تفسیر بیضاوی مع شیخ زادہ جلد دوم ص148*

*اور شیخ زادہ جلد دو ص149 میں ہے* 

*الشھید من قام بشھادة الحق والعمل بہ الی ان قتل فی سبیل اللہ*

*لھذا زید جو پاکستان چین اور بنگلہ دیش وغیرہ سے لڑائی کرتا ہے وہ اسلام کی خاطر نہیں لڑتا بلکہ اپنے ملک کی حفاظت کے لئے لڑتا ہے تو وہ شرعی شہید نہیں ہوگا لیکن اسے شہید لغوی کہہ سکتے ہیں* 
*کہ مشہور لغت صراح میں شہید کا معنی ہے کشتہ شدہ بے قصاص وبے دیت* 

*واللہ تعالی اعلم* 

*📚فتاوی فقیہ ملت جلد دوم ص281*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍ازقلم حضرت علامہ مولانا محمد اسماعیل خان امجدی صاحب قبلہ مدظلہ العالی و النورانی دارالعلوم شہید اعظم دولہا پور پہاڑی انٹیا تھوک بازار ضلع گونڈہ یوپی*
*📞رابطہ 9918562794*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے