بیوی انتقال کر گئ تو مہر کی رقم کیسے ادا کی جائے ؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلامُ علیکم ورحمتہ االلہ وبرکاتہ
بزرگانِ دین سے ایک سوال ہے کی عابد کی شادی ہوئی تھی اُس نے اپنا دہن مہر ادا نہیں کروایا تھا اس کی بیوی مرگئی اُس کے لیے کیا حُکم ہے جواب عنایت فرمائیں آپ کی بڑی مہر بانی ہوگی۔
سائل: محمد شاہنواز پورنیا بہار
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
و علیکم السلام ورحمۃ اللہ تعالیٰ وبرکاتہ
📝الجوابــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــــ ⇩
صورت مستفسرہ میں اگر شوہر نے مہر اداء نہیں کیا اور عورت بغیر معاف کئے مرگئ تو اب یہ اسکا ترکہ ہے جو وارثین کا حق ہے -
( 📕ایسا ہی فتاوی امجدیہ جلد دوم صفحہ 148/ پر ہے )
(📂 اور بدائع الصنائع جلد دوم صفحہ 589/ میں ہے )
" لا یسقط عن الزوج شئ من المھر بل یتأکد المھر والمھر فی تلک الحالۃ ملک الورثۃ "
یعنی (عورت کے مرنے سے) مہر شوہر کے ذمہ سے ساقط نہیں ہوگا بلکہ مؤکد ہوجائے گا اور اس صورت میں وہ وارثین کا حق ہوگا اھ
🗳لہذا عورت اگر اولاد چھوڑ کر فوت ہوئی ہے تو مہر کا چوتھائی حصہ شوہر کا ہے ورنہ آدھا اسکا ہے -
📃خدائے تعالیٰ کا ارشاد ہے کہ
" ولکم نصف ما ترک ازواجکم ان یکن لھن ولد فان کان لھن ولد فلکم الربع " اھ
(📓پ:4/آیت:12/ سورۂ نساء)
اور ما بقی مہر عورت کے دیگر ورثہ کا ہے شوہر انہیں انکے حصے کے مطابق پہنچادے تو وہ بری الذمہ ہوجائے گا -
(📚ماخوذ از فتاوی فقیہ ملت ج:1/ص:422/ باب المھر )
واللہ تعالیٰ اعلم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
✍🏻کــــــتـــــــبـــــہ
حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ
رابطہ
+919756464316
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح خلیفئہ حضور تاج الشریعہ حضرت مفتی سید شمش الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ
✅الجواب صحیح و صواب محمد رضا امجدی دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ھر پوروا باجپٹی سیتا مڑھی بھار
✅الجواب صحیح والمجیب نجیح گداۓ حضور انفاس ملت فداءالمصطفی رضوی صمدی انفاسی صاحب قبلہ تخصص فی الفقہ جامعہ صمدیہ دارالخیر پھپھوند شریف ضلع اوریا، یوپی :
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں