دوران عدت شادی کرنا کیسا ہے
السلام علیکم ورحمۃ اللہ وبرکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام و مفتیان عظام مسئلہ ہٰذا میں کہ👇
زید ایک لڑکی جو کہ شادی شُدہ تھی اس کا کسی صورت سے طلاق کروا کے (آج طلاق ہوئی اور کل) لڑکی کے ساتھ غائب ہوگیا اس کے بعد تقریباً تین مہینہ کے بعد اس نے نکاح کر لیا !*
*اب دریافت طلب امر یہ ہے کہ زید کے بارے میں کیا حکم شرع ہے نیز یہ بھی زید سے ملنا سلام کلام کرنا اس کے گھر کھانا پینا کیسا ہے ؟*
💢قرآن و احادیث کی روشنی میں مفصل جواب عنایت فرمائیں عین نوازش ہوگی
_****************************************_
💢سائل💢 محمد نظام رضا اسماعیلی بارہ بنکی*
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
_****************************************_
*وعلیکم السلام و رحمۃ اللہ و برکاتہ*
*📝الجواب بعون الملک الوہاب ⇩*
**************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
📚✒ مذکورہ بالا صورت مستفسرہ میں جواب یہ ہے کہ 👇👇
🕹مطلقہ عورت اگر آئسہ یعنی پچپن سالہ یا نابالغہ ہو تو اس کی عدت تین ماہ ہے اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے وَ الِّٰٓیۡٔ یَئِسۡنَ مِنَ الۡمَحِیۡضِ مِنۡ نِّسَآئِکُمۡ اِنِ ارۡتَبۡتُمۡ فَعِدَّتُہُنَّ ثَلٰثَۃُ اَشۡہُرٍ ۙ یعنی اور تمہاری عورتوں میں جنہیں حیض کی امید نہ رہی اگر تمہیں کچھ شک ہو تو ان کی عدت تین مہینے ہے
📗✒پ 28 سورہ طلاق آیت مبارکہ 4
اور طلاق والی عورت اگر حاملہ نابالغہ یا 55 سالہ نہ ہو یعنی حیض والی ہو تو اس کی عدت تین حیض ہے خواہ یہ حیض تین ماہ یا تین سال یا اس سے زیادہ میں آئیں
اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے کہ وَ الْمُطَلَّقٰتُ یَتَرَبَّصْنَ بِاَنْفُسِهِنَّ ثَلٰثَةَ قُرُوْٓءٍؕ-وَ لَا یَحِلُّ لَهُنَّ اَنْ یَّكْتُمْنَ مَا خَلَقَ اللّٰهُ فِیْۤ اَرْحَامِهِنَّ اِنْ كُنَّ یُؤْمِنَّ بِاللّٰهِ وَ الْیَوْمِ الْاٰخِرِؕ-یعنی طلاق والیاں اپنے کو تین حیض تک روکے رہیں اور اُنھیں یہ حلال نہیں کہ جو کچھ خدا نے ان کے پیٹوں میں پیدا کیا اُسے چھپائیں ، اگر وہ اللہ (عزوجل) اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتی ہوں
📗🍅سورہ بقرہ آیت مبارکہ 228
💢فتاوی ہندیہ
الباب الثالث عشر في العدة میں ہے اذا طلق الرجل امراته و هی حرة ممن تحيض
فعدتها ثلاثة اقراء" اه ملخصا
📗✒(ج 1 ، ص ۵۲۹ )
درمختار میں ہے۔ الشابة الممتدة بالطهر بان حاضت ثم امتد طهرها فتعتده بالحيض الى ان تبلغ سن الاياس جوهرة وغيرها اه ملحضا
📗✒در مختار ج 5 ص 185/184
🗯لہذا زید نے اگر عدت ختم ہونے سے پہلے ہی اس سے شادی کی ہے تو وہ شرعا ناجائز و حرام قطعی ہے اور باطل ہے اور اس میں قربت خالص زنا زید پر فرض ہے کہ وہ فورا اس عورت سے جدا ہو جائے اور اگر اسے قربت ہو گئی ہو تو اللہ کی بارگاہ نے صدق دل سے توبہ و استغفار کرے اور جن لوگوں نے یہ نکاح کرایا یا اس میں دانستہ شریک ہوئے وہ سب سخت مجرم و گنہگار ہیں ان سب پر توبہ فرض ہے اگر توبہ نہ کریں تو مسلمان ان کا مکمل بائیکاٹ کردیں اللہ تعالی قرآن مجید میں ارشاد فرماتا ہے
وَ اِمَّا یُنۡسِیَنَّکَ الشَّیۡطٰنُ فَلَا تَقۡعُدۡ بَعۡدَ الذِّکۡرٰی مَعَ الۡقَوۡمِ الظّٰلِمِیۡنَ یعنی
اور بات میں پڑیں، اور جو کہیں تجھے شیطان بھلاوے تو یاد آئے پر ظالموں کے پاس نہ بیٹھ،
📗✒پ7 سورہ انعام آیت مبارکہ 68
🍅 اگر تین مہینے میں عدت پوری ہوگئی تھی اور زید نے یہ عدت مکمل ہونے کے بعد نکاح کیا ہے تو یہ نکاح صحیح ہے
کیونکہ تین مہینے یا اس سے پہلے عدت کا مکمل ہونا ممکن ہے
مثال کے طور پر ہندہ کو صرف 5 روز ہی حیض آتا ہے اگر اس کو ہر 15 دن طہر کے گزر نے کے بعد 5 دن حیض کے ہوں تو 3 مہینے یعنی 90 دن سے پہلے عدت ختم ہوجاتی ہے
🗯اور دوران عدت شادی کرنے کو جائز کہنے والے کے متعلق شریعت مطہرہ میں یہ حکم ہے کہ وہ کافر بد مذہب گمراہ اسلام سے خارج ہے
🔖سرکار اعلی حضرت مجدد دین و ملت الشاہ امام احمد رضا خان فاضل بریلوی رضی اللہ تعالی عنہ تحریر فرماتے ہیں کہ اگر کوئی شخص عدت میں نکاح پڑھا دیا اور اسے حرام و زنا جانتا تو اتنا ہوتا کہ وہ سخت مرتکب کبائر اور زانی وزانیہ کا دلال ہوتا مگر وہ جو اسے جائز بتاتا ہے اور قرآن عظیم میں تحریف کرکے ”یتربصن“ کو فقط منع جماع پر حمل کرتا ہے وہ ضرور منکر قرآن مجید ہے اور اس پر یقینا کفر لازم۔ اس پر فرض ہے کہ توبہ کرے اور اپنے اس قول ناپاک کو جھٹلائے اور نئے سرے سے اسلام لائے۔ اس کے بعد اپنی عورت سے نکاح کرے۔
📗✒(فتاوی رضویہ، ٤٤٠/١١)
وقال: یہی حال شریک ہونے والوں کا ہے، جو نہ جانتا تھاکہ نکاح پس از عدت ہو رہا ہے اس پر کچھ الزام نہیں اور جو دانستہ شریک ہوا اگر حرام جان کر تو سخت گنہ گار ہوا۔ اور حلال جانا تو اسلام بھی گیا.
📗✒(فتاوی رضویہ، ٢٦٦/١١).
🤔اور رہی بات فرار ہونے کی تو ان دونوں نے علانیہ گناہ کیا کہ عورت نے ایک غیر محرم مرد کو اور آدمی نے ایک غیر محرم عورت کو لے کر فرار ہوئے اور دونوں نے غلط تعلقات قائم کئے اس لئے ان دونوں پر فرض ہے کی وہ اعلانیہ توبہ و استغفار کرے اور کچھ صدقہ و خیرات کرے دینی مدرسہ میں کچھ بطور امداد دے یا کچھ غریب و نادر مسلمانوں کو کھانا کھلائے کیونکہ حسب ارشاد حدیث صدقہ کو قبولیت توبہ میں بڑی تاثیر ہے حضور سید عالم صلی اللہ علیہ وسلم ارشاد فرماتے ہیں ان الصدقۃ لتطفئ غضب الرب
_****************************************_
*(🌺واللہ اعلم بالصواب🌺)*
_****************************************_
*✍ کتبہ: جلال الدین احمد امجدی رضوی ارشدی نائےگائوں ضلع ناندیڑ مہاراشٹرا مدرس جامعہ قادریہ رضویہ ردرور منڈل ضلع نظام آباد تلنگانہ الھند ـبتاریخ ۳۱/ ڈسمبربروز منگل ۲۰۱۹ عیسوی
*( موبائل نمبر 📞8390418344📱)*
_*************************************
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
🍁الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد عطاء الله النعيمي غفرله خادم الحدیث والافتاء بجامعۃالنور جمعیت اشاعت اہلسنت (پاکستان) کراچی
🍁الجواب صحيح والمجيب نجيح فقط محمد اسلام خان رضوی مصباحی صاحب قبلہ صدر المدرسین مدرسہ گلشن رضا کولمبی ضلع ناندیڑ مہاراشٹر الھند
🍁ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب ہے بہت خوشی حاصل ہوئی اس جواب کو پڑھ کر الجواب صحیح و المجیب نجیح
احقر العباد محمد الفاظ قریشی نجمی سرا کرناٹک
🍁ماشاءاللہ بہت عمدہ وجامع جواب الجواب صحیح والمجیب مصاب گداۓ حضور انفاس ملت فداءالمصطفی رضوی صمدی انفاسی تخصص فی الفقہ ،، ،، ،، جامعہ صمدیہ دار الخیر پھپھوند شریف ضلع اوریا یوپی
🍁الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال،خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآبا اترپردیش الھند
🍁والله اعلم بالصواب الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط قیس محمد قادری گورکھپوری سابق پرنسپل مدرسہ کلیمیہ چشتیہ اھلسنت نقشہ بکسہ ضلع مھراج گنج شمالی یوپی الھند تاریخ ۵-جمادی الاول ۱۴۴۱ مطابق 31-12-2019 وقت 09:40 رات
🍁الجواب صحیح ابوالاحسان قادری رضوی غفرلہ
🍁الجواب صحیح والمجیب نجیح فقط محــــمد معصــوم رضا نوری منگلور کرناٹک
🍁 الجواب صحیح وصواب فقیر محمد امین قادری رضوی دیوان بازار مراداباد یوپی
🍁ماشاءاللہ بہت ہی عمدہ و جامع و تحقیق جواب ہے الجواب' ھوالجواب واللہ ھو المجیب المصیب المثاب فقط محمد آفتاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی خطیب و امام جامع مسجد مہا سمند (چھتیس گڑھ)
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں