دودھ بخشوانا کیسا؟
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
سوال✍ . عوام میں جو مشہور ہےکہ لڑکے اپنی ماں سے دودھ بخشواتے ہیں تو کیا یہ صحیح ہے حوالہ کے ساتھ جواب دیں
🌹سائل:-🌹
یس نوری
*___________🌹⚜🌹___________*
وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
*الجواب بعون الوہاب*
*اللہم ہدایۃ الحق والصواب*
دودھ بخشوانا شرعاً بے اصل چیز ہے اسکی قطعی کوئی حاجت نہیں ماں باپ پر یہ بچے کا حق ہے کہ وہ بچے کو دودھ پلاۓ تو ماں نے اپنا حق ادا کیا نہ کہ بچہ کے ذمے قرض کا بوجھ لادا ہے ہاں ماں کے احسانات اولاد پر کثیر ہیں ان سے اولاد ماں کی بہت کچھ خدمت کرکے بھی سبکدوش نہیں ہوسکتی
بلکہ والدین کی اطاعت اور انکے ساتھ حسن سلوک تاعمر ہرشخص پر لازم ہے جہاں تک ہوسکے ہر شخص اپنے والدین کی خوشنودی حاصل کرے اس لئے کہ رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے
حدیث شریف میں ہے
رضا الرب فی رضا الوالدین یعنی رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے
👈📚فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد کتاب الحظر والاباحۃ دوم صفحہ396
*🌹واللہ اعلم بالصواب🌹*
شرف قلم حضرت علامہ و مولانا محمد غلام غوث اجملی ارشدی غفرلہ صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی
خادم درس و تدریس دارالعلوم اہلسنت غریب نواز چاپاکھور بارسوئی کٹیہار بہار
8057787636
*ماشاءاللہ*
*✅الجواب صحیح مجیب والنجیح*
*محمدالطاف حسین قادری خادم التدریس دارالعلوم غوث الوری ڈانگا لکھیم پور کھیری*
*🌹ماشاء اللہ بہت عمدہ جواب*
*✅الجوابـــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح*
*اسیر حضور تاج الشریعہ*
*محمد عامل رضا خان المعروف*
*ضیاء انجم قادری رضوی مقام کھمریا*
*پوسٹ تکونیاں ضلع لکھیم پور*
*کھیری یوپی الہنـــــــــــــــــــــــد
الجواب صحیح✅✅
ابصار احمد نوری بریلوی
الجواب صحیح
عبیداللہ بریلوی خادم التدریس مدرسہ دارارقم محمدیہ میرگنج بریلی شریف
الجواب صحیح و صواب
محمد رضا امجدی دار العلوم چشتیہ رضویہ کشن گڑھ اجمیر شریف المتوطن ھر پوروا باجپٹی سیتا مڑھی بھار
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں