اے جامعہ کے فارغ ملت کی لاج رکھنا

,, اے جامعہ کے فارغ ملت کی لاج رکھنا ،،
   جامعہ اشرفیہ مبارک پور ضلع اعظم گڑھ یوپی اپنی وسیع و عریض زمین و دل کش بلڈنگ اور ناقابل فراموش خدمات کی وجہ سے پوری دنیا میں مشہور و معروف ہے۔
  ملکی اور غیر ملکی خدمات کے سبب ایک منفرد شناخت اور اعتماد رکھتا ہے۔
     جامعہ اشرفیہ سے ہرسال سینکڑوں کی تعداد میں فارغین نکلتے ہیں اور آفاق عالم میں پھیل جاتے ہیں اب تک بیس ہزار سے زائد لعل و گوہر نکل کر سیاسی، سماجی، معاشرتی اور مذہبی دنیا میں قیادت و سربراہی فرما رہے ہیں۔
    ایک کامیاب ماں اپنے بیٹے سے کیسی امید رکھتی ہے اور اس کی کامیابی کے لیے کس طرح ہر ممکن دعا و کوشش کرتی ہے یہ ,, ماں ،، رکھنے والے انسان پر کوئی ڈھکی چھپی بات نہیں اور وہ جو ,, ام الماں ،، ہو پوری دنیا میں جس کی شہرت و ناموری کا چرچا ہو، تمام مائیں اپنی جبین نیاز جس کی عظمت و رفعت کے سامنے خم کرتی ہوں اور جس ماں کے لیے تمام ماؤں کا مسلمہ عقیدہ ہو کہ

,,ہمیشہ ہرگھڑی ابر کرم بن کر برستا ہے
جہان اہل سنت پر ترا فیضان اشرفیہ۔

تری علمی بلندی پر قطب مینار نازاں ہے
تمھارے حسن پر ہے ,, تاج ،، بھی ہے قربان اشرفیہ۔(کلام ازہر )
    یہی معزز ماں اپنے فرزندوں سے یہ امید رکھتی ہے کہ میرے فرزندوں! ,, ابو الفیض، جلالت العلم، حافظ ملت علامہ شاہ عبد العزیز محدث مرادآبادی علیہ الرحمہ کے مشن پر رہ کر اسلام اور مسلمانوں کی خدمات انجام دینا، حضور حافظ ملت شاہ عبد العزیز جیسے کارنامے انجام دے کر ملت کی لاج رکھنا اور ہمیشہ سماج کو زندہ رکھنا۔

اے جامعہ کے فارغ ملت کی لاج رکھنا
عبد العزیز بن کر زندہ سماج رکھنا

آواز دے رہی ہے اس جامعہ کی دھرتی 
تم جس جگہ بھی رہنا علمی مزاج رکھنا۔
    میرے فرزندوں! میری آغوش تربیت سے نکل کر جہاں کہیں اور جس بھی شعبے میں جانا ہمیشہ بیداری عمل کو اپنا کردار بنانا اور ,, کل ،، کیا ہوگا اس کی پروا کیے بغیر ,, آج ،، کو نظروں میں رکھتے اور اسلاف کی روش پر چلتے ہوئے ہر کام و کاج کی قیادت و سربراہی احسن طریقے سے فرمانا اور لطف کی بات تو یہ ہوگی کہ قیادت و سیادت کے وقت دنیا کی لذتوں پر کبھی شیدا نہ ہونا بلکہ نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم کا عاشق بن کر سنت کا رواج رکھنے کی جستجو میں لگے رہنا۔

قائد ہو قوم کے تم،چلنا سنبھل سنبھل کر
اسلام کی روش پر ہر کام و کاج رکھنا۔

بیدارئی عمل ہو کردار میں تمھارے
,, کل ،، چھوڑ کر ہمیشہ نظروں میں ,, آج ،، رکھنا۔

دنیا کی لذتوں پر شیدا نہ ہونا ہرگز
بن کر نبی کے عاشق سنت کا راج رکھنا۔
    میرے فرزندوں! تمھاری خوبیوں میں چار چاند اس وقت لگے گا جب,, بعض و حسد، جہالت، نفرت، نفاق، رنجش کو مہلک بیماری سمجھ کر ان سے پرے رہنے کی کوشش کروگے۔

اور فخر و غرور کی کھیتی کو عبث سمجھ کر اخلاص کی زمین پر علمی سوجھ بوجھ سے محبت کے پودے اگانا اپنا طرہ امتیاز سمجھو گے۔
   بڑوں کی عزت کرنا اور چھوٹوں پر شفقت کرنا میرے لاڈلوں کا ( مصباحیوں )کا شیوہ امتیاز رہا ہے اس امتیاز کو اپنی زندگی میں لانے کی بھرپور کوشش کرنا۔

بغض و حسد، جہالت، نفرت، نفاق رنجش
یہ سب مرض ہیں مہلک، ان کا علاج رکھنا۔

کھیتی کبھی نہ کرنا فخر و غرور کی تم
اخلاص کی زمیں پر علمی مزاج رکھنا۔

اپنے بڑوں کی عزت چھوٹوں پہ رحم و شفقت
فطرت میں اپنی دائم یہ امتزاج رکھنا۔
    میرے فرزندوں! مسلک اعلی حضرت کی پاسبانی اور اس کی ترویج و اشاعت کرنا مقصد اولیں رکھنا
   آج عالم اسلام میں میرے لاڈلے علم اعلی حضرت پہرائے ہوئے ہیں اور ,, اپنے دلوں میں اعلی حضرت سے عقیدتوں کا خراج رکھے ہوئے ہیں ،،
    مشعل مصباحیت سے عالم اسلام کو روشن کرنے کی سعی بلیغ فرما رہے ہیں اور یہ کہا جائے تو بے جا نہ ہوگا کہ,, آج پوری دنیا میں جہاں بھی مسلک اعلی حضرت ہے وہاں ہمارے شاہین یا شاہینوں کے شاہین ضرور ہیں ،،
   میرے فرزندوں! مسلک اعلی حضرت کی پاسبانی کرنا اور احمد رضا کے احسان کو ہرگز نہ بھولنا

احمد رضا کے احساں ہرگز نہ بھولنا تم 
دل میں عقیدتوں کا ہر دم خراج رکھنا

مصباحیت کی مشعل ہاتھوں میں ہے فریدی
اب ساری عمر روشن تم یہ سراج رکھنا۔

اے میری آنکھوں کے تاروں، راج دلاروں جاؤ جاؤ اور بستی بستی قریہ قریہ شمع اسلام کو جلاؤ۔

میرے فرزندوں! تم سے بڑھ کر میرے دل کے قریب کوئی نہیں ہے جہاں بھی رہو گے ہمیشہ میری پناہوں میں رہو گے تم بھی اپنے دل میں میرے لیے گھر بنانا اور ہمیشہ میرا خیال کرنا۔

اے میــری آنکھـــوں کے تارو! جــاؤ جــاؤ الوداع
قــــریہ قــــریہ علـــم کی شمــــع جــلاؤ، الوداع

کون ہوگا تم سے بڑھ کر مرے اس دل کے قریب 
تم بھی اپنے دل کو میــــرا گھــــر بنــــاؤ الوداع ( الفت نظامی)

از۔ صدام برکاتی مصباحی ساؤتھ افریقہ۔
چیئرمین: العرفان انٹرنیشنل فاؤنڈیشن سدھارتھ نگر
+27-659120765

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے