مرد کو بال صفا صابن استعمال کرنے کا حکم

مرد کو بال صفا صابن استعمال کرنے کا حکم
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ســـوال:  مفتی صاحب کیا مرد بال صفا صابن لگا سکتا ہے کہ نہیں
حوالے کے ساتھ جواب دیں

                   سائل: محمد جمال
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

الـــجـــواب بعون الملک الوھاب

موئے زیر ناف دور کرنا سنت ہے۔ ہر ہفتہ میں   نہانا، بدن کو صاف ستھرا رکھنا اور موئے زیر ناف دور کرنا مستحب ہے اور بہتر جمعہ کا دن ہے اور پندرھویں   روز کرنا بھی جائز ہے

 اور چالیس روز سے زائد گزار دینا مکروہ و ممنوع۔

 موئے زیر ناف استرے سے مونڈنا چاہیے

اور اس کو ناف کے نیچے سے شروع کرنا چاہیے

اور اگر مونڈنے کی جگہ ہرتال چونا

 یا اس زمانہ میں   بال اڑانے کا صابون چلا ہے

 اس سے دور کرے یہ بھی جائز ہے، عورت کو یہ بال اکھیڑ ڈالنا سنت ہے۔
📚(درمختار، عالمگیری
و 📚بـــہــارشـــریـعــت حصہ شانزدہم

حجامت کابیان

واللہ اعلم بـالصـواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

✍🏼ازقـــــلــم حضـــرت علامــــہ ومولانـــا محمـــد اسمــاعیـل خـان امجـدی صاحـب قبلـــہ مدظلــہ العـالــٰـی والنـــورانــــی، دارالـــعـلــــوم شـہـیــــد اعـظــــم دولـھــــاپور ضـلـــع گـونـــڈہ یـوپــــی
رابطـــہ 📞 ـــــــــ
+919918562794
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے