کیا دنیا مؤمن کا قید خانہ اور کافر کی جنت ہے؟

کیا دنیا مؤمن کا قید خانہ اور کافر کی جنت ہے؟
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
ســــــوال ــــــــ
السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
دنیا مومنوں کے لیے قید خانا اور کافروں کے لئے جنت ہے 
حدیث پاک عربی میں کیا ہے 
☘سائل:-غلام احمد رضا پونہ مہاراشٹرا☘
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰
وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎
📝الجواب اللہم ہدایةالحق والصواب
 _★لا إله إلا الله وحده لا شريك له★_

امام اجل عبد اللہ بن مبارک و ابو بکر بن ابی شیبہ استاذ بخاری و مسلم حضرت عبد اللہ بن عمر و بن عاص رضی اللہُ تعالیٰ عنہم سے موقوفا اور امام احمد مسند اور طبرانی معجم کبیر اور حاکم صحیح مستدرک اور ابو نعیم حلیہ میں بسند صحیح حضور پر نور سید عالم صلی اللہ تعالٰی علیہ والہ و سلم سے مرفوعاً راوی:

وهذا لفظ ابن المبارك قال إن الدنيا جنة الكافر وسجن المؤمن، وإنما مثل المؤمن حين تخرج نفسه كمثل رجل كان في السجن فأخرج منه فجعل يتقلب في الأرض يتفسح فيها

اور یہ ابن مبارک کے الفاظ ہیں, بیشک دنیا کافر کی بہشت اور مسلمان کا قید خانہ ہے, جب مسلمان کی جان نکلتی ہے تو اس کی مثال ایسی ہے جیسے کوئی شخص زندان میں تھا اب آزاد کر دیا گیا تو زمین میں گشت کرنے اور بافراغت چلنے پھرنے لگا
📚👈🏻فتاویٰ رضویہ شریف جدید ج (۹) ص (٦٥١) مکتبہ دعوت اسلامی

🕋واللہ سبحانہ و تعالٰی اعلم و علمه جل مجدة أتم و أحكم🕋
〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰〰

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے