Header Ads

مہر کی کتنی قسمیں ہیں اور مہر مثل کسے کہتے ہیں نیز مہر فاطمی کی مقدار کیا ہے

مہر کی کتنی قسمیں ہیں اور مہر مثل کسے کہتے ہیں نیز مہر فاطمی کی مقدار کیا ہے

السلام عليكم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ
حضرت خیریت سے ہیں حضرتِ آپ کی بارگاہ میں عریضہ پیش کر رہا ہوں کہ آپ مجھے اس بات کا جواب تفصیلاً عنایت فرمائیں نوازش ہوگی.
 1 مہر معجل. 2 مہر مؤجل. 3 مہر فاطمی4 مہرمثل.؛ مہر فاطمی کی مقدار کیا ہے. لکھنے میں غلطی ہوگئی ھو تو معاف فرمائیں
🌹 سائل نیاز اشرف ممبئی🌹
ا__________💠⚜💠____________
📝الجواب بعون الملک الوہاب :
صورت مسئولہ میں یہ بات جان لیں کہ مہر کی تین قسمیں ہیں
معجل جو خلوت سے پہلے دینا قرار پایا ہو 
مؤجل جسکے لئے کوئی میعاد مقرر ہو 
مطلق جسکے لئے ان دونوں صورتوں میں سے کچھ نہ ہو 
*📗بہار شریعت حصہ ۷ مہر کا بیان صفحہ ۱۵۸ :*
⚜اور حضور اعلیٰ حضرت فتاویٰ رضویہ میں تحریر فرماتے ہیں کہ
معجل جو پیش از رخصت دینا قرار پایا ہو تو اس صورت میں عورت کو اختیار ہے کہ جب تک وصول نہ کرلیں رخصت نہ ہو یا رخصت تو ہوجاۓ لیکن وہ جب چاہیں طلب کرسکتی ہے یا اپنے نفس کو شوہر سے روک لے اگرچہ رخصت کو بیس سال گذر جاۓ 
دوسرا مؤجل جسکی میعاد قرار پائی ہو اس سال بیس سال وغیرہ اس میں وقت میعاد تک عورت مطالبہ وغیرہ نہیں کرسکتی ہے بعد میعاد جب چاہے مطالبہ کرسکتی ہے
تیسرا مطلق یا مؤخر جسکے لئے کوئی میعاد مقرر نہ ہو اس میں تاوقتیکہ موت یا طلاق نہ ہو عورت کو مطالبہ کا اختیار نہیں 

*📙حوالہ فتاویٰ رضویہ جلد ۱۲ صفحہ ۱۰۱ مہر کا بیان*
🔖اب مہر مثل کے متعلق جان لیں کہ مہر مسمی کی تین قسمیں ہیں
*اول مجہول الجنس والوصف* مثلاً کپڑا یا چوپایہ یا مکان یا باندی کے پیٹ میں جو بچہ ہے یا بکری کے پیٹ میں جو بچہ ہے وغیرہ ان صورتوں میں مہر مثل واجب ہے 
اور ہر وہ چیز جو مال متقوم نہیں وہ مہر نہیں ہوسکتی مہر مثل واجب ہوگا مثلاً مہر یہ ٹھرا کہ آزاد شوہر عورت کی سال بھر خدمت کریگا یا علم دین یا قرآن پڑھاۓ گا یا شراب یا خنزیر مہر مقرر کیا تو ان صورتوں میں مہر مثل واجب ہے
📑اور شرحِ وقایہ میں ہے کہ 
نکاح صحیح ہے بغیر مہر ذکر کئے یا اسکی نفی کے ساتھ یا خنزیر شراب یا کپڑا یا وہ جانور جنکی جنس مجہول ہو یا غلام یا تعلیم قرآن وغیرہ کے ساتھ اور ان تمام صورتوں میں مہر مثل واجب ہے
*وصح النکاح بلا ذکر مہر ومع نفیہ وبخمر وخنزیر الخ :*
🎖اور اسکے اگلے صفحے پر ہے 
*ولزم مہر مثلھا فی الجمیع عند موت او وطی* 
یعنی ان تمام صورتوں میں مہر مثل واجب ہے وطی یا موت کے وقت

*📕کتاب النکاح باب المہر صفحہ ۳۴*
⚡اب مہر مثل کس طرح ادا کرے کس کے تو اسکی وضاحت
*📗بہار شریعت حصہ ۷ مہر مثل کا بیان :*
*اور درمختار میں اس طرح موجود ہے ۔*
       
 *: یعتبر بأخواتہا وعماتہا ، فإن لم یکن فبنت الشقیقۃ وبنت العم انتہی ومفادہ اعتبار الترتیب فلیحفظ .وتعتبر المماثلۃ فی الأوصاف ( وقت العقد سنا وجمالا ومالا وبلدا وعصرا وعقلا ودینا وبکارۃ وثیوبۃ وعفۃ وعلما وأدبا وکمال خلق ) وعدم ولد .ویعتبر حال الزوج أیضا ، ذکرہ الکمال*
🎗یعنی اُس سے مراد لڑکی کے ددھیالی خاندان کی اس جیسی عورتوں کا مہر ہے ، یعنی مہر مثل لڑکی کی بہنوں ‘ پھوپیوں وغیرہ کے مہر کی مقدار کے برابرہوتا ہے ، خاندان کی اس جیسی عورتوں کا مطلب یہ ہے کہ وہ عورت عقد کے وقت عمر‘ جمال ‘ مال ‘ شہر ‘ زمانہ ‘ عقل ‘ دینداری ‘ پاکدامنی ‘ ادب ‘ خوش اخلاقی میں لڑکی کے برابر ہو اور دونوں کنواری ہونے یا ثیبہ ہونے ونیز اولاد والی ہونے یا نہ ہونے میں برابر ہوں ۔

اس کے ساتھ ساتھ اُس عورت کا شوہر تمام صفات میں اِس لڑکی کے شوہر کی طرح ہو۔
*📙کتاب النکاح باب المہر صفحہ ۱۳۷*
📄مہر فاطمی کیا ہے اسکے متعلق حضور اعلیٰ حضرت علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ
حضرت سیدہ فاطمہ رضی اللہ عنہا کا مہر چار سو مثقال چاندی ہے
*📚فتاویٰ رضویہ جلد ۱۳ باب المہر صفحہ ۱۴۶*

*🌹واللہ اعلم باالصواب🌹*
ا__________💠⚜💠____________
*✍🏻از قلم حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار*
🗓 ۲۱ بروز جمعرات ۲۰۱۹ عیسوی

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے