کشف المحجوب میں داتا حضور فرماتے ہیں کہ ،،،، خیالات کی آمد کے وقت پہلے خیال کو اللہ کی طرف سے سمجھ کر اہل معاملہ ،،،، اپنا لیتے ہیں ،،،، اور اوّل خیال کی پیروی کرتے ہیں ،،،، آگے چل کر داتا صاحب ایک واقعہ سے اپنی کہی ہوئ بات کو مزید واضح کرتے ہوئے فرماتے ہیں ،،،، کہ حضرت خیر النساح رحمتہ اللہ علیہ کے متعلق روایت ہے کہ ان کے دل میں یہ خیال آیا کہ حضرت جنید بغدادی رحمتہ اللہ علیہ ان کے دروازے پہ موجود ہیں ،،،،، مگر اسے اپنا وہم و وسوسہ سمجھ کر دل سے نکالنا چاہا ،،،،، تو عدم موجودگی کا خیال آیا ،،،،، اسے دور کرنے کی کوشش کی تو ،،،، تیسرا خیال پیدا ہوا کہ باہر چل کر دیکھ لیں ،،،،، آپ باہر نکلے تو حضرت جنید رحمتہ اللہ علیہ دروازے پہ موجود تھے ،،،،، انہوں نے فرمایا کہ اے خیر ! اگر آپ سنت مشائخ پر عمل کرتے ہوئے اوّل خیال کی پیروی کرتے تو مجھے اتنی دیر انتظار نہ کرنا پڑتا
کشف المحجوب ،،،، ص نمبر 573
_______
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں