Header Ads

ہولی کھیلنا کیسا، نیز کیا وارث پاک علیہ الرحمہ نے ہولی منانے کو کہا ہے؟

        « احــکامِ شــریعت »        
----------------------------------------------
ہولی کھیلنا کیسا، نیز کیا وارث پاک علیہ الرحمہ نے ہولی منانے کو کہا ہے؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ

📜سـوال_________↓↓↓
ہمارے علماء کرام کی بارگاہ میں ایک عرض ہے کہ
کیا وارث پاک ہولی منانے کو بیان فرمایا ہے 
اور کیا ہمارے علماء کرام نےہولی کے موقع پر بیان فرمائےہیں کہ ہولی منانا کیسا ہے خاص کر کے اوپر والا جواب دیا جائے ایک وارثی ہے وہی بہت بحث کر رہا ہے کہ وارث پاک ہولی منانے کے لئے ہندوؤں کو منانے کے لئے کہیں ہیں اور ایک وارثی نے کہا ہے کہ ہاں منانا چاہیئے وارث پاک منائے ہیں اور ہولی تو سنت کے خلاف نہیں ہے یہ وارثیوں کا کہنا ہے ہمارے علماء کرام جواب سے نوازیں۔
✒️سائل:آپ کا خادم محمد محبوب رضا گورکھپور
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

وعلیکم السلام ورحمۃ اللہ وبرکاتہ

✅الجـــــوابــــــــــــــــــ: بعون الملک الوہاب👇
📝ہولی دیوالی ہندؤوں کے شیطانی تہوار ہیں، جب ایران خلافت فاروقی میں فتح ہوا بھاگے ہوئے آتش پرست کچھ ہندوستان میں آئے ان کے یہاں دو عیدیں تھیں، نو روز کہ تحویل حمل ہے اور مہرگان کہ تحویل میزان، وہ عیدیں اور ان میں آگ کی پرستش ہندؤوں نے ان سے سیکھیں اور یہ چاند سورج دونوں کو پوجتے ہیں لہذا ان کے وقتوں میں یہ ترمیم کہ میکھ سنکھ رانت کی پور نماشی میں ہولی اور تلاسنکھ رانت کی اماؤس میں دیوالی یہ سب رسوم کفار ہیں،
مسلمانوں کو ان میں شرکت حرام اور اگر پسند کریں تو صریح کفر،
غمز العیون میں ہے👇 
(،، اتفق مشایخنا ان من رأی امرالکفارحسنا فقد کفر حتی قالوا فی رجل قال ترک الکلام عنداکل الطعام حسن من المجموسی اوترک المضاجعۃ عندھم حال الحیض حسن فہو کافر ،،)

(📗الاشباہ والنظائر ج ۱ ص ۲۹۵ بحوالہ غمز العیون)
(📙فتاوی رضویہ کتاب السیر ج۱۴ ص ۱۴۵ مکتبہ شاملہ)

بہرکیف ہولی کھیلنا اور کافروں کے مذہبی تہواروں میں ان کو اچھا سمجھ کر شرکت کفر ہے ورنہ سخت ناجائز وحرام حرام اشد حرام ہے-
🖊️حضور صدرالشریعہ بدرالطریقہ مفتی امجد علی اعظمی علیہ الرحمۃ والرضوان تحریر فرماتے ہیں کہ ہولی ہندوؤں کی آتش پرستی کا ایک خاص دن ہے جس میں آگ کی پرستش کرتے اور اپنے طور پر خوشی مناتے ہیں - 
🎗️ہولی کھیلنا یا اوس زمانہ میں بدن یا کپڑے پر رنگ ڈالنا یا ڈلوانا خاص شعار ہنود ہے , اور ایسے امور کا ارتکاب کفر ہے, حدیث شریف میں ہے 👇
(من تشبہ بقوم فھو منھم ")
اوس شخص پر توبہ فرض ہے اور تجدید نکاح لازم ہے, 

(📔فتاویٰ امجدیہ "جلد چہارم" صفحہ نمبر "151)

🍃اور اسی میں ہے " کفار کے تہواروں میں شریک ہونا حرام اور سخت حرام بلکہ کفر ہے خصوصاً جب کہ انہیں کے مثل انکے تمام کاموں میں شرکت کرے -حدیث شریف میں ہے 👇
("من کثر سواد قوم فھو منھم")


📌اب رہی بات کہ کیا وارث پاک علیہ الرحمہ نے یہ کہا ہے ہولی کھیلنے کے تعلق سے: تو یہ ضرور جان لیں کہ اللہ والوں کی شان یہ ہوتی ہے کہ کبھی انکا افعال وکردار خلاف شرع نہیں ہوتا , یہ الگ بات ہے کہ وارث پاک علیہ الرحمہ ایک مجذوب ولی تھے مگر یہ کبھی ممکن نہیں کہ وہ خلاف شرع کسی فعل پر عمل کرتے یا کرنے کا حکم فرماتے ہاں یہ ضرور ہے کہ ہم انکی باتیں سمجھ نہیں پاتے اسی لئے تو شاعر کہتا ہے 👇
الٹے ہی چال چلتے ہیں دیوان گانۂ عشق, 
آنکھوں کو بند کرتے ہیں دیدار کے لئے, 

📖اس لئے فقیر کی نظروں سے ایسی کوئی تاریخ نہیں گزری جس میں حضور وارث پاک نے یہ حکم فرمایا ہو , لہذا اس شخص سے اس کا حوالہ طلب کیا جاۓ اگر وہ شخص حوالہ دینے سے قاصر ہوجاۓ تو یہ جان لیں کہ اس شخص کا حضور وارث پاک علیہ الرحمہ پر ایک بہتان کیا ہے اور کسی اللہ والوں پر بہتان لگانا بہت بڑا گناہ ہے لہذا شخص مذکور حوالہ پیش نہیں کر سکتا ان پر توبہ لازم ہے صدق دل توبہ واستغفار کرے وہ فوراً اپنے اس قول سے رجوع کرے اور آئیندہ ایسے کلمات نہ بکنے کا عہد کرے۔"

واللہ تعالیٰ اعلم بالصواب
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

🖊از قلـــــــــم:
احقرالعباد محمد آفـتـاب عالم رحمتی مصباحی دہلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانـی خطیب وامام جامع مسجد مہاسمند(چھتیس گڑھ)
📞رابطـہ نمبـر👇
📲+91 7860124553
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے