معذور جسےپیشاب کےقطرےکی شکایت ھواسکےلئےنمازکاکیاحکم ھے ؟
سوال
حضرت کسی کو پیشاب کے قطرے گرنے کی بیماری ہو اس پر شریعت کا کیا حکم ہے نماز وغیرہ کیسے ادا کریں ہر وقت پیشاب ٹپکتے ہیں
🌹👇👇جواب👇👇🌹
_وہ شخص کہ جسے ہروقت پیشاب کا قطرہ آنے کی بیماری ہے اگر ان کا ایک وقت پورا ایسا گذرگیا کہ وضو کے ساتھ نمازفرض ادانہ نہ کرسکا تو وہ معذ ور ہے اس کا حکم یہ ہے کہ فرض نماز کا وقت ہوجانے پر وضو کرے اور آخر وقت تک جتنی نمازیں چاہے اس وضو سے پڑھے اس وقت میں پیشاب کا قطرہ آنے سے وضونہیں ٹوٹے گا پھر اس فرض نماز کا وقت چلے جانے سے وضو ٹوٹ جائےگا . فتاوی عالمگیری جلد اول مطور مصر صفحہ 38 میں ھے_ ,, المستحاضة ومن به سلس البول اواستطلاق البطن اوانفلات الريح اورعاف دائم وجرح لا يرقأ يتوضؤن لوقت لصلوة ويصلون بتلك الوضؤن لوقت کل صلوۃ ویصلون بذ لک الوضوء فی الوقت ما شاء وأ من الفرائض والنوافل ھکذا فی البحر ويبطل الوضؤعند خروج الوقت المفروضة بالحدث ألسابق هكذا في الھداية وهو الصحيح هكذا في المحيط في نواقض الوضوء
( فتاوی فیض الرسول جلد اول صفحہ 172 )
والله اعلم با لصواب
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں