"عدم مطالعہ کے اسباب"
(1) اہل علم کی ناقدری (ان کے مقابل نان نہاد پیر صاحبان اور عاملوں کی اہمیت زیادہ).
(2)طلبہ کی غربت(زیادہ تر طلبہ کتب نہیں خرید سکتے۔).
(3)سوشل میڈیا پر غیر ضروری مصروفیات۔
(4)خطباء کی لفاظی،سریلے خطاب وغیرہ وغیرہ.
(5)اندہی عقیدت میں مبتلا عوام.
(6) علماء مطالعے سے غافل(ساتھ ہی معاشی مسائل بہی درپیش جبکہ پیر اور عامل خوشحال زندگی گزار رہے ہوں)
(7)عدم شوق کے سبب ایک ہی موضوع پر تمام توجہ کا مرکوز ہونا۔
(8)نعروں میں گم جزباتی تقریریں---تقاریر حرف آخر قرار پاچکی ہیں۔ذہنی عیاشی پر مبنی تقاریر مطالعے سے دوری کا سبب.
(9)خطباء و مقررین کی جانب سےمطالعے کی فکر نہ دینا۔
(10)جدید موضوعات پر کتب کا فقدان۔
(11) لائبریری میں مخصوص کتب کا ہونا اور لائبریری کا اپڈیٹ نہ ہونا۔
(12)کہانا کہلانے پر توجہ جبکہ علم کی ترویج و اشاعت سے اجتناب.
(13)علماء کا اختلاف کرتے ہوئے غیر محتاط رویہ،خلوت و جلوت کی گفتگو میں تضاد لوگوں کو صرف مطالعے سے ہی نہیں بلکہ دین سے بہی دور کردیتا ہے۔
(14)مفلوک الحال،کسمپرسی کا شکار مذہبی ادیب،یہ پیٹ بہریں یا کتابیں لکہیں؟.
(15)نئےلکہنے والوں کے لیے حوصلہ افزائی کا فقدان اوراپنی مسند کے زوال کا توہم۔
(16)مذہبی لوگ گروپنگ کا شکار باہمی نفرتوں کی پرورش۔
(17) طلبہ کا غیر محفوظ مستقبل جو انہیں مطالعے سے دور رکہتا ہے۔
(18)محرر کا انداز اسلوب،غیر ضروری طوالت۔
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں