چاندی کے ڈبیہ میں تعویذ رکھر پہننا کیسا ہے؟ مزید یہ کہ کیا اسے پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں

کیا فرماتے ہیں علماء دین و مفتیان شرع متین مندرجہ ذیل مسئلہ میں کہ چاندی کے ڈبیہ میں تعویذ رکھر پہننا کیسا ہے؟ مزید یہ کہ کیا اسے پہن کر نماز پڑھ سکتے ہیں؟ برائے کرم جواب عنایت فرمائیں.. محمد انس رضا، متعلم دارالعلوم نصير الدين أولياء ،بنگال

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: چاندی کے ڈبیہ میں تعویذ رکھ پہننا عورت کو جائز،مرد کو حرام، جیسا کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ سے عرض کیا کہ"تانبے پیتل کے تعویذوں کا کیا حکم ہے؟ارشادفرماتےہیں:مرد و عورت دونوں کو مکروہ اور سونے چاندی کے مرد کو حرام، عورت کو جائز،(ملفوظات اعلی حضرت،حصہ سوم، صفحہ 328،مکتبۃ المدینہ) اور بہار شریعت میں لکھا ہے کہ:اسی طرح سونے اور چاندی میں (تعویذ) رکھ کر پہننا بھی ناجائز ہے اور چاندی یا سونے ہی پر تعویذ کھداہوا ہو،یہ بدرجہ اولی ناجائز ہے(بہار شریعت جلد سوم،حصہ 16، صفحہ 413،مکتبۃ المدینہ) ،اور اسے پہن کر نماز مکروہ تحریمی،جیسا کہ اعلیٰ حضرت علیہ الرحمہ نے لکھا ہے کہ:جو چیزیں ممنوع کی گئی ہیں ان کو پہن کر نماز اور امامت مکروہ تحریمی ہیں(احکام شریعت صفحہ 181،نظامیہ کتاب گھر لاہور)،.
هذا ما ظهرلي
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

١٥/شعبان المعظم ١٤٤١ھ مطابق ١٠ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے