قَضائے عُمری کا طریقہ

📚قَضائے عُمری کا طریقہ (حنفی)📚
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

قَضا ہر روز کی بیس رَکْعَتیں ہوتی ہیں ۔ دو فرض فجر کے ، چار ظہر، چار عصر، تین مغرِب ، چار عشاء کے اور تین وِتر ۔ 

نیّت اِس طرح کیجئے ، مَثَلاً :

’’ سب سے پہلی فَجر جو مجھ سے قَضا ہوئی اُس کو ادا کرتا ہوں ۔ ‘‘ 

ہر نَماز میں اِسی طرح نیّت کیجئے۔ جس پر بکثرت قَضا نَمازیں ہیں وہ آسانی کیلئے اگر یُوں بھی ادا کرے تو جائز ہے کہ ہر رُکوع اور ہر سَجدے میں تین تین بار ’’سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْعَظِیْم ‘سُبْحٰنَ رَبِّیَ الْاَعْلٰی‘‘ کی جگہ صرف ایک ایک بار کہے ۔ 

مگر یہ ہمیشہ اور ہر طرح کی نَماز میں یاد رکھنا چاہئے کہ جب رکُوع میں پورا پَہنچ جائے اُس وقت سُبحٰن کا ’’سین‘‘ شُروع کرے اور جب عظیم کا ’’میم‘‘ ختم کر چکے اُس وقت رُکوع سے سر اٹھا ئے ۔ اِسی طرح سَجدے میں بھی کرے ۔ 

ایک تَخفیف (یعنی کمی) تو یہ ہوئی اور دوسری یہ کہ فرضوں کی تیسری اور چوتھی رَکْعَت میں اَلحَمْد شریف کی جگہ فَقَط ’’سُبْحٰنَ اللہِ‘‘ تین بار کہہ کر رُکوع کر لے ۔ 

مگر وِتر کی تینوں رَکْعَتوں میں اَلحَمْد شریف اور سُورت دونوں ضَرور پڑھی جائیں۔ 

تیسری تَخفیف (یعنی کمی) یہ کہ قعدئہ اَخیرہ میں تَشَھُّد یعنی اَلتَّحِیّات کے بعد دونوں دُرُودوں اور دعا کی جگہ صِرْف ’’ اللہُمَّ صَلِّ عَلٰی مُحَمَّدٍ وَّاٰلِہٖ‘‘ کہہ کر سلام پھیر دے ۔ 

چوتھی تَخفیف(یعنی کمی) یہ کہ وِتْر کی تیسری رَکْعت میں دعائے قُنُوت کی جگہ اللہُ اکبر کہہ کر فَقَط ایک بار یا تین بار’’ رَبِّ اغْفِرْ لِی‘‘ کہے ۔  

📗 (مُلَخَّص اَز فتاوٰی رضویہ مُخَرَّجہ ج۸ ص۱۵۷)

یاد رکھئے ! تَخفیف (یعنی کمی) کے اس طریقے کی عادت ہر گز نہ بنائیے ، معمول کی نمازیں سنّت کے مطابِق ہی پڑھئے اور ان میں فرائض و واجبات کے ساتھ ساتھ سُنَن اور مُستَحَبّات و آداب کی بھی رِعایت کیجئے ۔

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے