امام دو جگہ عید کی نماز پڑھا سکتے ہیں یا نہیں؟ ‏

کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام اس مسٔلہ میں کہ ایک امام دو جگہ عید کی نماز پڑھا سکتے ہیں یا نہیں؟ دوسری جگہ امام نہیں ہیں،
العارض: محمد عرفان القادری، سیوان بہار،

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: عید کی نماز دو دفعہ نہیں پڑھا سکتا اگر ایسا کیا تو پچھلے مقتدیوں کی نماز نہیں ہوگی کیونکہ امام کی دوسری نماز نفل ہوئی اور متنفل کے پیچھے مفترض یا واجب پڑھنے والے کی نماز درست نہیں جیساکہ درمختارمیں ہے: و لا مفترض بمتنفل و بمفترض فرضا آخر لأن إتحاد الصلاتين شرط عندنا(رد المحتار على در المختارج2،كتاب الصلاة ،باب الإمامة،صفحہ324)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

٣/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٢٧ اپریل ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے