سوال⬅ رمضان کا معنی و مفہوم کیا ہے؟
*جواب:👇🏻*
عربی زبان میں رمضان کا مادہ رَمَضٌ ہے، جس کا معنی سخت گرمی اور تپش ہے. رمضان میں چونکہ روزہ دار بھوک و پیاس کی حدت اور شدت محسوس کرتا ہے اس لئے اسے رمضان کہا جاتا ہے۔
(ابن منظور، لسان العرب، 7 : 162)
ملا علی قاری فرماتے ہیں کہ: رمضان رمضاء سے مشتق ہے اس کا معنی سخت گرم زمین ہے لہٰذا رمضان کا معنی سخت گرم ہوا۔ رمضان کا یہ نام اس لیے رکھا گیا ہے کہ جب عربوں نے پرانی لغت سے مہینوں کے نام منتقل کئے تو انہیں اوقات اور زمانوں کے ساتھ موسوم کر دیا۔ جن میں وہ اس وقت واقع تھے۔ اتفاقاً رمضان ان دنوں سخت گرمی کے موسم میں آیا تھا۔ اس لئے اس کا نام رمضان رکھ دیا گیا.
(ملا علی قاری، مرقاۃ المفاتیح، 4 : 229)
انظر وغیرھا:
(غنیۃ الطالبین، ج 2 ص 5)
(تفسیر نعیمی)
(فیضان سنت ص 1069)
*👇🏻یہ بھی دیکھیں 👇🏻*
لفظ "رمضان"بروزن "فعلان" رمض کا مصدر ہے اور یہ باب 'سمع' کے ثلاثی مجرد سے ماخوذ ہے۔جیسے غلیان، غشیان، ھیجان اور سیلان وغیرہ ۔
لفظ "رمضان" گرچہ مصدر ہے تاہم اسم علم کے طور پر مستعمل ہوتا ہےاور عربی میں اس کی مثالیں بہت ہیں اور سب سے زیادہ نمایاں مثال "قرآن" ہے جس کے معنی اسم علم کے طور پر مستعمل ہوتے ہیں۔
’’الارض الرمضاء“اس زمین کو کہا جاتا ہے جو سورج کی طمازت سے انگارا بنی ہوئی ہو۔ اور کہاجاتا ہے کہ "رمض النھاررمضا"دن کا سخت گرم ہونا، الشمس: ریت وغیرہ پر سخت دھوپ پڑنا، الرجل: گرم زمین میں پاؤں جلنا۔
"رمض النھار" دن کا بہت گرم ہونا۔گرمی کی تیزی، دھوپ کی شدت نیز گرمی کی شدت اور دھوپ کی حدّت کے سبب زمین کا تپ جانا۔ المنجد ص 408۔
اسی طرح باب تفعیل سے کہا جاتا ہے : "رمض الصوم"یعنی روزہ کی نیت کرنا۔
رمضان کی جمع رمضانات، رماضین، ارمضاء اور ارمضۃ ہوتی ہے۔
(مصباح اللغات:صفحہ 304)
عربی لغات میں رمضان کے معنی:
شھر رمضان، ھو من الرمض ای شدۃ وقع الشمس۔
(المفردات فی غریب القرآن ص 203)
الرمض(محرکۃ) شدۃ وقع الشمس علی الرمل وغیرہ۔
(القاموس المحیط ص۔33 جلد 2)
اصل رمضان من الرمض وھو شدۃ وقع الشمس علی الرمل وغیرہ۔
(مجمع البیان فی تفسیر القرآن ص 275، جلد اول)
❁◐┈┉••۞═۞•••==•••۞═۞═◐••┉┈◐❁
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں