حضرت شیخ سری سقطی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ
گہوارۂ معرفت جوارِ علم و فضل بغداد مقدس ہر عہد میں نگاہِ مسلم کا مرکز رہا ہے... کئی کارواں یہاں سے گزرے... کثیر اکابرِ اسلام نے گلشنِ بغداد میں شجرِ اسلام کی آبیاری کی... جہان میں علم و عرفان کی اشاعت کا فریضہ انجام دیا... اِسی ارضِ معطر کی عظیم ہستی کا نام حضرت شیخ سری سقطی رضی اللّٰہ تعالٰی عنہ ہے... آپ کی کنیت ابوالحسن ہے.... تبع تابعی ہیں...حضرت جنید بغدادی کے استاذ و مرشد ہیں... ایک روایت کے مطابق حضرت جنید کے ماموں ہیں...
حضرت شیخ سری سقطی نے حضرت معروف کرخی سے روحانی فیض حاصل کیا... مشائخِ عراق میں کثیر تعداد آپ کے مریدین کی ہے....بڑے سخی تھے... حضرت ابوالحسن نوری بغدادی نے آپ سے فیض حاصل کیا... حضرت جنید بغدادی کہا کرتے تھے کہ: میں نے حضرت سری سقطی سے زیادہ عابد نہیں دیکھا... ۲۵۰ھ میں وصال ہوا... ۱۳؍ رمضان ۲۵۳ھ میں وصال ہوا... چھ رمضان بھی کہا جاتا ہے... مزارِ مبارک شونیزیہ میں ہے... جو بغداد شریف کا علاقہ ہے... یہیں حضرت جنید بغدادی بھی محوِ استراحت ہیں... اپنے شیخ کے قدموں میں آرام فرما ہیں... جن کی بارگاہ میں دل کو نور اور روح کو سرور ملتا ہے:
بہر معروف سَری معروف دے بیخود سری
جند حق میں گن جنید با صفا کے واسطے
بارگاہِ اقدس میں راقم نے ٢٠١٧ء میں حاضری دی... روح نہال ہو گئی... حاضری و حضوری میں یکجائی ہوئی... کیف آگیں لمحات توشۂ حیات بن گئے... بغداد مقدس میں آپ کا درِ پاک فیض رساں اور مشک بار ہے... ایک روایت کے مطابق جس قبرستان میں آستانۂ اقدس ہے..... اُسی قبرستان میں تقریباً ایک لاکھ اولیائے کرام علیہم الرحمۃ محوِ استراحت ہیں...
*بقلم:*
غلام مصطفٰی رضوی
***
ترسیل: نوری مشن مالیگاؤں
٦ رمضان المبارک ١٤٣٩ھ
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں