لوگوں کا فاتحہ و مرغا دینا کہاں تک درست ہے

سوال: مسلمانوں کی قبر میں غیر مسلم بے ادبی والی حرکت کرکے پھر مسلمانوں کے کہنے پر انہوں نے معافی مانگا ساتھ فاتحہ و مرغا دینے کی بات کہی
     امر طلب یہ ہے کہ ان لوگوں کا فاتحہ و مرغا دینا کہاں تک درست ہے؟ روشنی ڈالیں
  سائل: ظهير الدين ثقافي جھارکھنڈ،

اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: صورت مسئولہ میں ان سے مرغا لے کر اپنی کر کے فاتحہ دے مردوں کو ایصال ثواب کرے اور اپنی سمجھ کر اپنوں میں تقسیم کردیں، جیسا کہ مفتی اعظم ہند علیہ الرحمہ نے لکھا ہے: ہندو سے شیرینی لے کر اپنی کر کے اپنے آپ فاتحہ دے کر اپنی سمجھ کر تقسیم کر دیں،،ہندو کی چیز پر فاتحہ نہیں ہو سکتی،(فتاوی مصطفویہ صفحہ 453)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله

١٢/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٦ مئ٢٠٢٠ء

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے