سائل.. محمد تبارک حسین ہزاریباغ جھارکھنڈ.
اَلْجَوَابُ بِعَوْنِ الْمَلِکِ الْوَھَّابِ اَللّٰھُمَّ ھِدَایَةَ الْحَقِّ وَالصَّوَابِ: صورت مسئولہ میں پڑوسی کافر کو کھانا وغیرہ دینا چاہیے، اللہ تعالیٰ کا ارشاد ہے: وَ الْجَارِ ذِی الْقُرْبٰى وَ الْجَارِ الْجُنُبِ(سورہ نساء آیت 36)، قریب کے پڑوسی اور دور کے پڑوسی کے ساتھ اچھا سلوک کرو،
اب پہلے یہ جان لیں کہ پڑوسی کی تین قسمیں ہیں،ہر ایک کے الگ الگ احکام ہیں_ بعض کے تین حق ہیں، بعض کے دو حق ہیں،اور بعض کا ایک حق ہے، جیسا کہ حدیث شریف میں ہے: قال رسول الله صلى الله عليه وسلم:الجيران ثلاثة: فمنهم من له ثلاثة حقوق، ومنهم من له حقان، ومنهم من له حق، فأما الذي له ثلاثة حقوق فالجار المسلم القريب له حق الجار ، وحق الإسلام، وحق القرابة، وأما الذي له حقان فالجار المسلم له حق الجوار، وحق الإسلام، وأما الذي له حق واحد فالجار الكافر له حق الجوار" قلنا: يا رسول الله نطعمهم من نسكنا؟ قال: لا تطعموا المشركين شيأ من النسك"، (الجامع لشعب الإيمان،الجزءالثاني عشر،الحدیث 9113، صفحہ 105،مكتبةالرشد،الرياض)،
یعنی حضورصَلَّی اللّٰہُ تَعَالٰی عَلَیْہِ واٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے فرمایا: پڑوسی تین قسم کے ہیں، بعض کے تین حق ہیں، بعض کے دو اور بعض کا ایک حق ہے۔ جو پڑوسی مسلم ہو اور رشتہ دار ہو،اس کے تین حق ہیں۔حقِ جوار اور حقِ اسلام اور حقِ قَرابت۔ مسلم پڑوسی کے دو حق ہیں، حقِ جوار اور حقِ اسلام اور کافر پڑوسی کا صرف ایک حق ہے ، حق جوار،. اور فرمایا کہ،
مشرکین کو اپنے قربانی سے کچھ نا دو.،
اب کافر پڑوسی کا جو ایک حق ہے، یعنی انسانی حقوق، اس کے بارے میں علامہ عبد المصطفی اعظمی عَلَیْہِ الرحمہ فرماتے ہیں:
بعض ایسے بھی حقوق ہیں، جو ہر آدمی کے ہر آدمی پر ہیں، خواہ وہ کافر ہو یا مسلمان' نیکوکار ہو یا بدکار، ان حقوق میں سے چند یہ ہیں،
(1)بلا خطا ہرگز ہرگز کسی انسان کی جان ومال کو نقصان نہ پہنچائے،
(2)بلا کسی شرعی وجہ کے کسی انسان کے ساتھ بدزبانی وسخت کلامی نہ کرے،
(3)کسی مصیبت زدہ کو دیکھے یا کسی کو بھوک و پیاس یا بیماری میں مبتلا پاۓ تو اس کی مدد کرے، کھانا پانی دے دے، دوا علاج کردے-اھ(جنتی زیور صفحہ80)،
اس سے پتاچلا کہ جو بھی کافر اصلی ہیں، ان کی مدد کرنا انسانی حقوق میں سے ہے،
بہر حال زکوۃ نہ دیں کہ کافر کو زکوۃ دینے سے زکوٰۃ ادا نہ ہوگی، اسی طرح فتاوی رضویہ میں ہے،ملخصأ(فتاوی رضویہ مترجم ج10 صفحہ 294)،
وَاللهُ اَعْلَمُ عَزَّوَجَلَّ وَرَسُوْلُه اَعْلَمُ صَلَّی اللّٰه تَعَالٰی عَلَیْه وَاٰلِه وَسَلَّم
كَتَبَهُ
عبده المذنب محمد شبیر عالم الثقافي غفرله
١٢/رمضان المبارک ١٤٤١ھ مطابق ٦ مئ٢٠٢٠ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں