اس گروپ کے علماۓکرام سے ایک سوال ہے۔۔۔جب کوئی شخص نماز میں ثنا، تعوذ و تسمیہ ، الحمد شریف کے بعد جان بوجھ کر بسم اللہ نہیں پڑھتا ہے اور سورہ پڑھنا شروع کر دیتا ہے۔۔۔ تو بسم اللہ نہ پڑھنے پر اس نماز کا کیا حکم ہوگا ؟؟. کیا یہ مکروہ تحریمی ہے یا تنزیہی ؟
حوالہ کے ساتھ جواب عنایت فرمائیں۔۔۔۔
سائل؛ محمد یوسف رضا قادری رضوی
::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
وعلیکم السلام ورحمةاللہ وبرکاتہ
الجواب۔بعون الملک الوھاب اگر کوئ شخص سورہ فاتحہ کے بعد سورہ ملانے سے پہلے جان بوجھ کر بسم اللہ الرحمن الرحیم نہیں پڑھتا ہے تو نماز ہوجاۓ گی ۔
مگر جان بوجھ کر نہ پڑھنا خلاف اولی ہے ۔
کیونکہ سورہ فاتحہ کے بعد اور سورہ ملانے سے پہلے تسمیہ پڑھنا مستحن ہے ۔بحوالہ درمختار ۔
اور تسمیہ ہر رکعت میں پڑھنا مسنون ہے ۔ بحوالہ ردالمحتار جلداول صفحہ ٣٢٩
اورفتاوی رضویہ جلدسوم صفحہ ٦٧ پر ہے ،، سورہ فاتحہ کی ابتداء میں تسمیہ پڑھنا سنت ہے اور سورہ فاتحہ کے بعد اگر کوئ سورت یاکسی سورت کی شروع کی آیتیں پڑھے تو ان سے پہلے تسمیہ پڑھنا مستحب ہے ۔پڑھے تو اچھا ہے اور نہ پڑھے تو حرج نہیں ۔
مومن کی نماز صفحہ ٧١
اورحضورصدرالشرعیہ بدرالطریقہ علامہ مفتی محمدامجدعلی اعظمی علیہ الرحمةوالرضوان تحریرفرماتےھیں ،، تعوذ صرف پہلی رکعت ہے اور تسمیہ ہررکعت کےاول میں مسنون ہے فاتحہ کے بعد اگر اول سورت شروع کی توسورت پڑھتے وقت بسم اللہ پڑھنا مستحسن ہے ۔ قراءت خواہ سری ہو یا جہری مگر بسم اللہ بہرحال آہستہ پڑھی جاۓ ۔ بحوالہ درمختار وردالمحتار جلداول صفحہ ٣٢٩
بہارشریعت جلداول حصہ سوم صفحہ ٧٤
لھذا جان بوجھ کر چھوڑنا خلاف اولی ہے اورخلاف اولی کام کرنے میں کراہت ہے ۔ اورنماز میں کراہت مکروہ تنزیہی ہے ۔
وھوسبحانہ تعالی اعلم بالصواب
::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::::
کتبه
العبد محمد عتیق اللہ صدیقی فیضی یارعلوی ارشدی عفی عنہ
دارالعلوم اھلسنت محی الاسلام
بتھریاکلاں ڈومریا گنج
سدھارتھنگر یوپی
١٣ رمضان المبارک ١٤٤١ھ
٧ مئی ٢٠٢٠ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں