🖊️سوال ۔کیا فرماتے ہیں علمائے کرام ومفتیان شرع متین مسئلہ ذیل کے بارے میں کہ فون پر نکاح کرنا کیسا ہے ؟
🍃محمد امین رضا لکھیم پوری🍃
/////////////////////////////////////////////////////////
🌹وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🌹
🍀﷽🍀
✍️الجواب ۔ بعون الملک الوھاب۔اللھم ھدایۃالحق والصواب۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ ٹیلی فون اور موبائل کے ذریعے نکاح کرنا درست نہیں ہے۔ کیونکہ نکاح بذریعہ خطاب کی من جملہ شرائط میں سے ایک شرط یہ بھی ہے کہ ایجاب وقبول کی مجلس ایک ہو۔
📚"فتاوی ہندیہ"میں ہے 👇
"منھا ان یکون الایجاب والقبول فی مجلس واحد حتی لو اختلف المجلس بان کانا حاضرین فاوجب احدھما فقام الآخر عن المجلس قبل القبول او اشتغل بعمل یوجب اختلاف المجلس لا ینعقدوکذا اذا کان احدھما غائبالم ینعقد اہ"
📚کتاب النکاح'الباب الاول'جلداول'صفحہ۲۶۹،،،،،
📚"درمختار" میں ہے👇
"ومن شرائط الایجاب والقبول اتحادالمجلس اہ"
👆اسی کےتحت "ردالمحتار"میں ہے
"قال فی البحر فلواختلف المجلس لم ینعقد فلو اوجب احدھما فقام الآخر اواشتغل بعمل آخر بطل الایجاب لان شرط الارتباط اتحادالزمان اہ"
📚کتاب النکاح' جلد ۴'صفحہ۶۵۔
👈جب لڑکا اور لڑکی دومختلف گاؤں یا شہر سے فون کے ذریعہ نکاح کرینگے تو مجلس متحد نہ ہوگی لہذا یہ نکاح صحیح ونافذ نہ ہوگا ۔کیونکہ فون سے نکاح کی صورت میں گواہان الفاظ ایجاب وقبول کو عموماََ بیک وقت سن نہیں پاتے اور نکاح کے لئے دوگواہ کا ایجاب وقبول کے الفاظ کا سننا شرط ہے ۔ یہاں تک کہ پردے کے پیچھے سے گواہ معتبر نہیں اس لئے کہ ایک آواز دوسری آواز سے متشبہ ہوتی ہے۔
📚"فتاوی ہندیہ"میں ہے👇
"ومنھا سماع الشاھدین کلاھما معا کذافی فتح القدیر اہ"
📚جلد اول کتاب النکاح صفحہ۲۶۸،
📚"فتاوی ہندیہ" میں ہے👇
ولو سمع من وراءالحجاب لا یسعہ ان یشھد لاحتمال ان یکون غیرہ اذا لنغمۃ تشبھا لنغمۃ
📚جلدسوم'کتاب الشھادت' صفحہ ۴۵۲،،
👈البتہ ٹیلی فون کے ذریعہ نکاح درست ہونے کی دوصورتیں ہیں (۱)بذریعہ ٹیلی فون کسی کو نکاح کا وکیل بنا دیاجاے اور وہ وکیل دوگواہوں کی موجودگی میں نکاح کردے مثلا زید نے بکر کو وکیل بنایا کہ میرا نکاح ہندہ سے کردو بکر نے دوگواہوں کی موجودگی میں ہندہ سے اس کی رضا سے اپنی وکالت میں نکاح کردیا تو نکاح صحیح ونافذ ہوگیا۔
📚"فتاوی ہندیہ" میں ہے👇
یصح التوکیل بالنکاح وان لم یحضرہ الشھود کذا فی التاتارخانیۃ ناقلا عن خواھر زادہ اہ"
📚جلد اول 'الباب السادس فی الوکالۃ بانکاح وغیرھا صفحہ ۲۹۴
(۲)زیدنے ہندہ کو یا ہندہ نے زید کو بذریعہ ٹیلی فون وکیل بنایا کہ وہ اس کا نکاح خود سے کردے تو اس نے دو گواہوں کی موجودگی میں اس کا نکاح کردیا کہ مثلا ہندہ نے مجھے اپنے نکاح کا وکیل بنایاہے آپ لوگ گواہ رہیں کہ میں نے اپنا نکاح ہندہ سے کردیا تو اگر گواہان ہندہ کو جانتے ہوں تو یہ نکاح منعقد ہوجاےگا۔
📚"فتاوی ہندیہ"میں ہے👇
امراۃ وکلت رجلا بان یزوجھامن نفسہ فقال زوجت فلانۃ من نفسی یجوز وان لم تقل قبلت کذا فی الخلاصۃاہ"
📚جلد اول صفحہ ۲۹۵،،
///////////////////////////////////////////////////////
🕋ھذا ماظھرلی والعلم بالحق عنداللہ وھوتعالی اعلم بالصواب🕋
✍️کتبہ۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ ۸/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲/مئی ۲۰۲۰ء
🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃🍃
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں