اس مسئلہ میں مرد کو شادی کے موقع پر مہدی لگانا کیسا ہے؟
برائے مہربانی جواب ضرور عنایت فرمائیں،،،،،
محمد شمشیر عالم پورنیہ بہار.
🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁🍁
!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!!
🍃﷽🍃
✍️الجواب ۔ بعون الملک الوھاب۔
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ مرد کو بغیر کسی حاجت صحیحہ شرعیہ کے برغبت نفس خواتین ہاتھ پاؤں میں مہندی لگانا ممنوع وناجائز وگناہ ہے۔کیونکہ اس میں تشبہ خواتین پائی پاتی ہے۔
جیسا کہ "صحیح بخاری شریف" میں حضرت عبداللہ بن عباس رضی اللہ تعالی عنہما سے ہے رسول اللہ ﷺ فرماتے ہیں"لعن اللہ المتشبھین من الرجال بالنساء والمتشبھات من النساء بالرجال"
👈(ترجمہ)اللہ رب العزت کی لعنت ان مردوں پر جو عورتوں سے تشبہ کرےاور ان عورتوں پر جو مردوں سے۔
👈اعلحضرت امام احمد رضا خان فاضل بریلوی نوراللہ مرقدہ "فتاوی رضویہ شریف" میں تحریر فرماتے ہیں "مرد کو ہتھیلی یا تلوے بلکہ صرف ناخنوں ہی میں مہندی لگانی حرام ہے کہ عورتوں سے تشبہ ہے ۔
👈شرعۃالاسلام ومرقاۃ شرح مشکوۃ میں ہے" الحناء سنۃ للنساءویکرہ لغیرھن من الرجال الا ان یکون لعذر لانہ تشبہ بھن اھ"اقول والکراھۃ تحریمیۃ للحدیث المار لعن اللہ المتشبھین من الرجال بالنساء فصح التحریم ثم الاطلاق شمل الاظفار۔۔ اقول وفیہ نص الحدیث المار لو کنت امرءۃ لغیرت اظفارک بالحناء اماثنیا العذر فاقول ھذا اذا لم یقم شی مقامہ ولا صلح ترکیبہ مع شی ینفی لونہ واستعمل لاعلی وجہ تقع بہ الزینۃ"
📚فتاوی رضویہ'جلد۹'کتاب الحضر والاباحہ'صفحہ نمبر ۱۴۹،،،
🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷🌷
🕋ھذاماظھرلی والعلم بالحق عنداللہ وھوتعالی اعلم بالصواب🕋
✍️شرف قلم۔۔۔۔۔۔۔۔۔👇
فقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ ۸/رمضان المبارک ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲/مئی ۲۰۲۰ء
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں