مہمان نوازی سے متعلق دو احادیث

مہمان نوازی سے متعلق دو احادیث
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*(1)* حضرت ابو شریح کعبی رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، رسول ﷲ صلی ﷲ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا کہ: 
’’جو شخص اللہ تعالیٰ اور قیامت کے دن پر ایمان رکھتا ہے، وہ مہمان کا اکرام کرے، ایک دن رات اس کا جائزہ ہے (یعنی ایک دن اس کی پوری خاطر داری کرے، اپنے مقدور بھر اس کے لیے تکلف کا کھانا تیار کرائے) اور ضیافت تین دن ہے (یعنی ایک دن کے بعد جو موجود ہو وہ پیش کرے) اور تین دن کے بعد صدقہ ہے، مہمان کے لیے یہ حلال نہیں کہ اس کے یہاں ٹھہرا رہے کہ اسے حرج میں ڈال دے۔
*( بخاری، کتاب الادب، باب اکرام الضیف وخدمتہ ایّاہ بنفسہ، ۴ / ۱۳۶، الحدیث:۶۱۳۵)*

*(2)* حضرت ابو الاحوص رضی ﷲ تعالیٰ عنہ اپنے والد سے روایت کرتے ہیں، کہتے ہیں: میں  نے عرض کی: 
یا رسول ﷲ صلی ﷲ تعالٰی علیہ وآلہ وسلم، یہ فرمائیے کہ میں ایک شخص کے یہاں گیا، اس نے میری مہمانی نہیں کی، اب وہ میرے یہاں آئے تو اس کی مہمانی کروں  یا بدلا دوں۔ 
ارشاد فرمایا: ’’بلکہ تم اس کی مہمانی کرو۔‘‘
*( ترمذی، کتاب البر والصلۃ، باب ما جاء فی الاحسان والعفو، ۳ / ۴۰۵، الحدیث: ۲۰۱۳)*


*مل کر کھانے کے 3 فضائل:*

*(1)* حضرت عمر بن خطاب رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے، حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’مل کر کھاؤ اور الگ الگ نہ کھاؤ کیونکہ برکت جماعت کے ساتھ ہے۔‘‘
*( ابن ماجہ، کتاب الاطعمۃ، باب الاجتماع علی الطعام، ۴ / ۲۱، الحدیث: ۳۲۸۷)*

*(2)* ایک مرتبہ صحابہ کرام رضوان اللہ علیہم اجمعین نے بارگاۂ رسالت میں عرض کی: 
یا رسول ﷲ صلی اللّٰه علیہ وسلم، ہم کھانا تو کھاتے ہیں لیکن سیر نہیں ہوتے۔ 
ارشاد فرمایا: 
’’تم الگ الگ کھاتے ہو گے۔‘‘ صحابہ ٔکرام رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمْ نے عرض کی:جی ہاں!
رسولِ کریم صلی اللّٰه علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا: 
’’تم مل بیٹھ کر کھانا کھایا کرو اور کھاتے وقت بِسْمِ اللہ پڑھ لیا کرو تمہارے لئے کھانے میں برکت دی جائے گی۔‘‘
*( ابو داؤد، کتاب الاطعمۃ، باب فی الاجتماع علی الطعام، ۳ / ۴۸۶، الحدیث: ۳۷۶۴)*

*(3)* حضرت جابر بن عبد اللہ رضی اللّٰه عنہ سے روایت ہے، رسول ﷲ صلی اللہ علیہ وسلم نے ارشاد فرمایا:
’’اللہ تعالیٰ کو سب سے زیادہ پسند وہ کھانا ہے جسے کھانے والے زیادہ ہوں۔‘‘
*( شعب الایمان،الثامن والستون من شعب الایمان۔۔۔الخ، فصل فی التکلّف للضیف عند القدرۃ علیہ، ۷ / ۹۸، الحدیث:۹۶۲۰)*

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ قاضـی شعیب رضـا تحسینی امجــدی 📱917798520672+*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے