*معارف بندہ نواز گیسو دراز* علیہ الرحمہ (جلد اول)، مخدوم دکن بندہ نواز گیسو دراز حضرت صدر الدین ابوالفتح سید محمد حسینی چشتی نظامی دہلوی ثم گلبرگوی علیہ الرحمہ (721-825ھ/ 1321-1422ء) کے حیات و خدمات، علوم و معارف، ملفوظات و تصنیفات کے تعارف پر مشتمل *32* سے زائد علمی و تحقیقی مقالات کا مجموعہ ہے۔ اس مجموعہ مقالات میں قدیم و جدید بکھرے ہوئے مطبوعہ مقالات کو جمع کیا گیا ہےجن تک میری گزشتہ ایک سال میں رسائی ہو پائی تھی، تاکہ حضرت گیسو دراز علیہ الرحمہ پر لکھے ہوئے منتشر علمی کام کو اہل محبت کے لیے ایک جگہ کردیا جائے۔ اس پہلی جلد میں ہم نے کسی موضوع یا عنوان پر کوئی نیا مقالہ اہل قلم حضرات سے نہیں لکھوایا ہے، یہ کام ہم نے اگلی جلد، جلد دوم کے لیے مختصص کر رکھا ہے جس میں ان شاءاللہ تعالی حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ کی حیات اور علمی خدمات پر نئی جہت سے کچھ کرنے اور کروانے کا ارادہ ہے۔
جلد اول میں اکثر مقالات پروفیسرز، ماہرین دکنی ادب اور اکیڈمک ریسرچرز کے ہیں، کچھ مقالات و مباحث میں تکرار ضرور ہے، جسے ہم نے رہنے دیا ہے، تاکہ محققین کے لیے ریکارڈ رہے، اور اصل مقالہ محفوظ رہے۔
ایک باب میں ہم نے محقق کتب بندہ نواز - علامہ حافظ سید عطا حسین صاحب علیہ الرحمہ کے لکھے ہوئے مختلف معلوماتی مضامین کو بھی جمع کردیا ہے جو انہوں نے مخدوم دکن کی کتابوں کے تعارف میں رقم کیے تھے۔
اس مجموعہ میں ہم نے قدیم عربی، فارسی اور اردو تذکراتی کتب میں درج بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ کے حالات بھی شامل کیے ہیں، تاکہ مختلف تذکرہ نگاروں کے خیالات و خراجات بھی شامل کتاب ہوجائیں۔
ایک باب حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ کے شہزادۂ اکبر - حضرت سید محمد اکبر حسینی چشتی گلبرگوی علیہ الرحمہ کے حالات و کمالات پر بھی مشتمل ہے جس میں چار مقالات کو شامل کیا گیا ہے۔
میری اس جد و جہد میں، سب سے پہلے جس محسن کا ساتھ رہا، وہ علامہ مولانا پروفیسر ڈاکٹر عرفان محی الدین قادری ربانی صاحب قبلہ (سینٹ جوسیف کالیج، حیدر آباد دکن) ہیں۔ آپ ہی نے سب سے پہلے اپنے مقالات روانہ کیے، حوصلہ افزائی فرماتے ہوئے مزید مقالات کی نشاندہی کی، کئی ایک اسکالرز اور پروفیسر حضرات سے ملاقات کرنے کی ترغیب دلائی اور اپنے گراں قدر خیالات سے مالا مال کرتے رہے۔
اپنے مختصر چھٹیوں کے دوران کئی مقامات کا سفر بھی ہوا، کئی علما و دانشوروں سے ملاقات کا سلسلہ جاری رہا۔ جن علما و پروفیسرز سے بنفس نفیس ملاقات کرکے مقالات اور معلومات حاصل کرنے کا شرف حاصل رہا، ان میں علامہ پروفیسر ڈاکٹر عقیل ہاشمی صاحب (سابق صدر- شعبہ اردو، عثمانیہ یونی ورسٹی، حیدر آباد دکن)، علامہ پروفیسر ڈاکٹر مجید بیدار صاحب (صدر شعبہ اردو، ستاواہانہ یونی ورسٹی، کریم نگر)، پروفیسر ڈاکٹر عبد الحمید اکبر صاحب (سابق صدر- شعبہ اردو و فارسی گلبرگہ یونی ورسٹی، موجودہ صدر شعبہ اردو- خواجہ بندہ نواز یونی ورسٹی، گلبرگہ شریف)، علامہ پروفیسر ڈاکٹر مصطفی شریف نقشبندی صاحب (سابق صدر شعبہ عربی، عثمانیہ یونی ورسٹی، سابق ڈائیریکٹر دائرۃ المعارف العثمانیۃ، حیدر آباد)، علامہ مولانا پروفیسر سید تنویر الدین خدانمائی صاحب قبلہ(سابق صدر شعبہ فارسی، عثمانیہ یونی ورسٹی، حیدر آباد) اور علامہ مولانا سید شاہ فصیح الدین نظامی صاحب (لائبریرین، جامعہ نظامیہ، حیدر آباد دکن) شامل تھے۔
ان علما و دانشوروں کی مجلسی گفتگو سے یہ باتیں بھی معلوم ہوئیں کہ حضرت بندہ نواز علیہ الرحمہ کی حیات و خدمات پر کوئی مستقل پی ایچ ڈی نہیں ہوئی ہے! یہ حال یہ اہل سنت کا !!!! افسوس!
ہماری معلومات کے مطابق یونی ورسٹی لیول پر صرف تین اکیڈمک کام ہوئے ہیں، جب کہ حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ ایسے صاحب تصنیف بزرگ ہیں، جن پر مختلف جہت سے کئی ایک پی ایچ ڈیز ہو سکتی تھیں۔
بھلا ہو علامہ مولانا پروفیسر ڈاکٹر مصطفی شریف نقشبندی صاحب کا جنہوں نے حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ کی کتاب "معارف العوارف شرح عوارف المعارف (عربی)" کی پہلی جلد پر پی ایچ ڈی کرنے کا شرف حاصل کیا، اس کے مخطوطہ پر کام کیا، ایڈٹ کیا اور اپنی صدارت میں 1435ھ/ 2014ء میں دائرۃ المعارف العثمانیۃ سے شائع کروایا۔ اور اسی شرح عوارف المعارف کی دوسری جلد پر اپنی اہلیہ محترمہ کے ذریعے پی ایچ ڈی مکمل کروائی خو ہنوز غیر مطبوعہ ہے۔ اس کے علاوہ کوئی پی ایچ ڈی حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ پر نہیں ہوئی ہے۔
علامہ مولانا پروفیسر سید تنویر الدین خدانمائی صاحب قبلہ نے عثمانیہ یونی ورسٹی سے اپنی نگرانی میں محترمہ اسما بیگم سے فارسی میں حضرت بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ کے مجموعہ ملفوظات "جوامع الکلم" پر ایک ایم فل کروائی ہے۔
*معارف بندہ نواز گیسو دراز علیہ الرحمہ* کی جلد اول میں ایک باب منظومات کا بھی ہے، جس میں بزرگ شعرا کا کلام شامل کیا گیا ہے، ساتھ ہی ساتھ کچھ احباب سے فرمائش کرکے کلام لکھوایا گیا ہے۔
مجموعی طور پر یہ مجموعہ مقالات ۵۰۰ سے زائد صفحات پر مشتمل ہے، فونٹ سائز 14 اور لائین گیپنگ ۱۹ رکھی ہے، تاکہ علمی جرائد کے مطابق رہے۔
اس سے قبل ایک نمبر سال نامہ شہباز، درگاہ بندہ نواز، گلبرگہ شریف سے بھی شائع ہوا تھا جو عرس بندہ نواز کے 600 سالہ انیورسری پر پیش کیا گیا تھا، ہم نے اس نمبر سے صرف ایک مقالہ اپنے مجلہ میں شامل کیا ہے۔
اس کام میں ہمارے ساتھ ہمیشہ کی طرح ہمارے عظیم کرم فرما علامہ مولانا مفتی عبد الخبیر اشرفی مصباحی صاحب قبلہ، علامہ مولانا عطا النبی حسینی مصباحی قبلہ، اور دیگر احباب میں سے مولانا عبد القدوس مصباحی صاحب، مولانا توحید احمد علیمی صاحب، مولانا میزان الرحمن علائی اشرفی امجدی صاحب، مولانا احمد رضا مصباحی صاحب، مولانا غوث رضا برکاتی مصباحی صاحب، مولانا عبد اللہ اعظمی نجمی صاحب، وغیرہ کا خوب ساتھ رہا۔ اللہ تعالی ان احباب کو بھی جزائے خیر عطا فرمائے اور بزرگان اہل سنت کی برکت سے مالا مال فرمائے۔ آمین بجاہ سید المرسلین!
*ترسیل خبر:*
*بشارت علی صدیقی قادری اشرفی،*
*جدہ شریف، حجاز مقدس۔*
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں