مزارات پر حاضری کاطریقہ

مزارات پر حاضری کاطریقہ

اعلیٰ حضرت امام اہلسنت،مجدددین وملت،سیدناالشاہ امام احمد رضا قدس سرہٗ العزیز لکھتے ہیں:
*مزارات شریفہ پرحاضرہونے میں(1) پائنتی کی طرف سے جاۓ(2)کم ازکم چارہاتھ کے فاصلہ پرمواجہہ میں کھڑاہو(3)درمیانہ آواز میں ادب سے سلام عرض کرے۔السلام علیک یاسیدی ورحمتہ اللہ وبرکاتہ۔*
پھردرودغوثیہ تین بار،الحمدشریف ایک بار،آیۃ الکرسی ایک بار،سورۂ اخلاص سات بار،پھردرودغوثیہ سات بار،اوروقت فرصت دے توسورۂ یسین اور سورۂ ملک بھی پڑھ کر اللہ عزوجل سے دعا کرے۔
*اے میرے اللہ!اس پڑھنے پرمجھے اتنا ثواب دے جو تیرے کرم کے قابل ہے،نہ اتناجومیرے عمل کے قابل ہے،اوراسے میری طرف سے اس بندۂ مقبول کونذرپہنچا۔پھراپناجومطلب جائزشرعی ہواس کےلئے دعاکرے اور صاحب مزارکی روح کواللہ عزوجل کی بارگاہ میں اپنا وسیلہ قرار دے،پھراسی طرح سلام کرکے واپس آئے۔*
*(1)مزارکوہاتھ نہ لگاۓ*
*(2)بوسہ نہ دے*
*(3) طواف بالاتفاق ناجائز ہے*
*(4)سجدہ حرام*
(فتاویٰ رضویہ:212.213.4ممبئ)
اہل سنت کوبدنام کرنے والے حضرات ذراامام احمدرضا علیہ الرحمہ کے اس فتوی کوانصاف کی نظرسے دیکھیں کہ انہوں نے مزارات مقدسہ پرحاضرہونے کاکیساصاف ستھرا اورآسان طریقہ تحریر فرماکرعوام اہل سنت کی رہنمائی فرمائی ہے۔
اس مبارک فتویٰ میں جن باتوں کی طرف خصوصی توجہ دلائی گئی ہے اس کے مطالعہ کے بعد توکوئی مخالف بھی دم نہیں مارسکتا۔
 عوام اہلسنت کوچاہیے کہ جس مزارپرحاضری ہوتوآخری چارباتوں کاخاص طورپر خیال رکھے تاکہ کسی مخالف کواعتراض کا موقع نہ ملے۔
اللہ تعالیٰ جملہ اہل سنت کوفکررضاعام کرنے کی توفیق سے نوازے۔آمین۔
 ترسیل:
*محمد اسلم رضا قادری اشفاقی*
(رکن: سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ)
باسنی ناگور شری۔
١٦شوال المکرم ١٤٤١ھ
9جون2020

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے