نعت خواں پرروپےپیسے لٹاناکیساہے؟

نعت خواں پرروپےپیسے لٹاناکیساہے؟

حضور تاج الشریعہ الشاہ مفتی محمد اختر رضا قادری ازہری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں:
"نعت پاک کے دوران یہ مناسب نہیں ہے کہ لوگ نوٹوں کی بارش کریں اور اس میں عجیب عجیب طریقے لوگوں نے نکالے ہیں۔
میں نے یہ دیکھا کہ نعت خواں نے نعت شروع کی اور ایک شخص نے اپنے پاس سے روپۓ نکالے اورایک نے دوسرے کے ہاتھ میں،دوسرے نے تیسرے کے ہاتھ میں،اس طریقے سے چین بناکراوربیچ میں جولوگ بیٹھے ہوئے ہیں ان کا حلقہ توڑکرلوگ آتے ہیں اور نعت کی کیفیت میں بھی خلل واقع ہوتا ہے۔اورنعت کے سننے میں سامعین کے لئے بھی خلل واقع ہوتا ہے، اس (نعت خواں) کی اگرخدمت ہی کرناہے تویہ ہوسکتا ہے کہ روپے نکال کرالگ رکھ دیں یاجب وہ نعت پڑھ لے اس کو نذرانہ دے دیں۔یہ نامناسب ہے جس طریقے سے آج یہ رواج چل پڑاہے"
(حضور تاج الشریعہ کی فقہی مجالس،ص:127.حصہ اول،مطبوعہ،دارالمصطفی،بریلی شریف 1440ھ)
*ترسیل*
محمد اسلم رضا قادری اشفاقی
(رکن: سنی ایجوکیشنل ٹرسٹ)
باسنی ناگور شریف۔
17شوال 1441ھ
10جون2020

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے