-----------------------------------------------------------
*📚حی علی الصلوٰۃ اور حی علی الفلاح کہتے وقت چہرے کو کتنا پھیرنا چاہیے؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
السلام علیکم و رحمۃ اللہ و برکاتہ
کیا فرماتے ہیں علماء کرام اس مسئلہ میں کہ اذان میں حی علی الصلوٰۃ و حی علی الفلاح میں کس درجہ تک چہرے کو پھیرا جاسکتا ہے؟
*سائل: محمد تنویر احمد قادری اسمٰعیلی بنارس*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*وعلیکم السلام و رحمتہ اللہ و برکاتہ*
*الجواب* حضور صدر الشریعہ بدر الطریقہ علیہ الرحمۃ والرضوان بھار شریعت میں تحریر فرماتے ہیں کہ " حی علی الصلوٰۃ داہنی طرف مونھ کرکے کہے اور حی علی الفلاح بائیں جانب اگرچہ نماز کے لئے نہ ہو بلکہ مثلاً بچے کے کان میں یا اور کسی لئے کہی یہ پھیرنا فقط مونھ کا ہے سارے بدن سے نہ پھرے اگر منارہ پر اذان کہے تو داہنی طرف کے طاق سے سر نکال کر حی علی الصلوٰۃ کہے اور بائیں جانب کے طاق سے حی علی الفلاح یعنی جب بغیر اسکے آواز پہنچنا پورے طور پر نہ ہو یہ وہیں ہوگا کہ منارہ بند ہے اور دونوں طرف طاق کھلے ہیں اور کھلے منارہ پر ایسا نہ کرے بلکہ وہیں صرف مونھ پھیرنا ہو اور قدم ایک جگہ قائم " اھ
*(📚 ح:3/ص:469/470/ اذان کا بیان / مجلس المدینۃ العلمیۃ دعوت اسلامی )*
*واللہ تعالیٰ اعلم*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــہ:*
*حضرت علامہ مفتی محمد اسرار احمد نوری بریلوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ۔*
*+919756464316*
حیعلتین میں مطلقا چہرے کو پھیرنا مسنون ہے۔
📄جیساکہ خاتم المحققین علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔
*" ویلتفت فیہ ای الأذان وکذافیہا ای فی الاقامہ مطلقایمینا ویسارا "*
*( 📚درمع الرد جلدثانی ص ٥٣ کتاب الصلوۃ باب الأذان )*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح حضرت مولانا محمد امجد رضا امجدی صاحب قبلہ سیتامڑھی بہار۔*
*✅الجواب صحیح و صواب حضرت مفتی محمد رضا امجدی صاحب قبلہ ھرپوروا باجپٹی سیتامڑھی بہار۔*
*✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمدامجدعلی نعیمی،رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال، خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآباد اترپردیش الھند۔*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں