نکاح خوانی کے پیسے کا اصل حقدار کون؟

*🕯 « احــکامِ شــریعت » 🕯*
-----------------------------------------------------------
*📚نکاح خوانی کے پیسے کا اصل حقدار کون؟📚*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام علیکم
مسئلہ ہے وہ یہ ھیکہ نکاح کے گواہ اور وکیل کو قاضی کے پیسوں میں سے کچھ پیسہ لینا کیسا۔ مع حوالہ جوب سے سرفراز کریں۔

*سائل: محمد معروف مہاراشٹر*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*وعلیکم السلام ورحمة اللّٰه وبرکاته*

*اللھم ھوالھادی الی الصواب* اصولی طور پر نکاح خوانی کی اجرت کا مستحق نکاح پڑھانے والا ہی ہوتا ہے وکیل گواہ مؤذن و مسجد وغیرہ کا دینا ضروری نہیں اور نہ ہی وہ اس کا حقدار ہوتا ہے۔

📑جیساکہ خاتم المحققین علامہ ابن عابدین شامی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں۔۔۔
*" الاجرت انماتکون بمقابلت العمل "*
*( 📚ردالمحتار جلد ٣٠٧ )*

*واللہ اعلم وعلمہ احکم واتم*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــہ:*
*حضرت علامہ و مولانا امجد رضا امجدی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی سیتامڑھی بہار۔*
*+917542079555*


*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح اسرار احمد نوری بریلوی خادم التدریس والافتاء مدرسہ عربیہ اہل سنت فیض العلوم کالا ڈھونگی ضلع نینی تال اتراکھنڈ*

*✅الجواب صحیح و المجیب نجیح حضرت مولانا محمد جابرالقادری رضوی صاحب قبلہ مسجد نور جاجپور اڑیسہ*

*✅الجوابــــــ صحیح والمجیبـــــ نجیح فقط محمد امجد علی نعیمی، رائےگنج اتر دیناج پور مغربی بنگال، خطیب وامام مسجدنیم والی مرادآباد اترپردیش الھند*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے