کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل میں کہ کرکٹ کھیلنا یا کرکٹ دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکتہ 
کیا فرماتے ہیں مفتیان کرام مندرجہ ذیل میں کہ کرکٹ کھیلنا یا کرکٹ دیکھنا جائز ہے یا نہیں؟ 
بحوالہ جواب عنایت فرمائیں عین نوازش وکرم ہوگا 
سائل .. محمد مبارک حسین رضوی کلکتہ (بنگال)

🌀___________💙🌀💙___________🌀
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
🔴وعليكم السلام ورحمۃاللہ وبرکاتہ🔴
🕋بسم اللہ الرحمن الرحیم🕋
✍الجواب۔بعون الملک الوھاب
صورت مسئولہ میں حکم یہ ہے کہ
کرکٹ یا اس طرح کا کوئی کھیل اگر لہو ولعب کے طور پر کھیلے تو حرام وگناہ ہے اور اس سے اجتناب واجب ہے ۔
📘چنانچہ قرآن کریم رہنمائی کرتے ہوے فرماتاہے 👇
" ومن الناس من یشتری لھو الحدیث لیضل عن سبیل اللہ بغیرعلم ویتخذھا ھزوا اولٰئک لھم عذاب مھین "
📔پارہ نمبر ۲۱" سورہ لقمان" آیۃ نمبر ۶" رکوع نمبر ۹" صفحہ نمبر ۱۰ حافظی قرآن۔۔۔۔۔۔۔
🌹اس آیت کی تفسیر میں حضرت امام نسفی علیہ الرحمہ فرماتے ہیں 👇
" عن ابن عباس انہ قال لھوالحدیث کل لھو ولعب وترنمات وفضول کلام قولہ لیضل عن سبیل اللہ ای لیعرف الناس عن دین اللہ بغیر علم ای بلاحجۃ ولابرھان ویتخذھا ھزوا اولئک یعنی یستھزی بکتاب اللہ " اھ👈جس طرح کھیلنا حرام ویسے ہی دیکھنا بھی حرام ہے ۔ چنانچہ امام صدر شہید حسام الدین عمر سمرقندی ایک حدیث نقل فرماتے ہیں👇
" عن رسول اللہ ﷺ انہ قال استماع الملاھی معصیۃ والجلوس عندھا فسق والتلذذ بھا کفر "اھ ۔ ایساہی کافی میں ہے۔۔۔۔
📙ترمذی شریف" میں ہے👇
" کل مایلھو بہ الرجل المسلم باطل الابقوس وتادیبہ فرسہ وملاعبتہ اھلہ فانھن من الحق "اھ
📗جلداول" صفحہ نمبر ۲۹۳،،،،،
👈اور اگر ورزش کی نیت سے کھیلے تو چند شرائط کی پابندی کے ساتھ جائزہے۔ (۱) نماز کے اوقات میں نہ کھیلے ۔(۲) اپنے دینی مشاغل نیز طلب رلم سے غافل ہوکر کھیل میں ہی انہماک نہ ہو (۳)ٹورنامنٹ میں حصہ نہ لے ۔(۴) ران اور دوسرے اعضاجن کو چھپاناواجب ہے نہ کھولے ....
📚بحوالہ فتاوی مکز تربیت افتا" جلددوم" باب اللھو واللعب "صفحہ نمبر ۴۸۹/۴۹۰
🌀___________💙🌀💙___________🌀

    🕋واللہ تعالی اعلم وعلمہ اتم واحکم🕋
                         🔷""'''"""""""""""""""""""🔷
         (((((((✍️شرف قلم )))))))))
عبدہ العاصی الفقیر محمدامتیازعالم رضوی مجاہدی عفی عنہ بحمدہ المصطفی ﷺ
 مقیم حال شہرنشاط بھاگلپور بہار(الہند)
۱۱ویں /ذی القعدہ ۱۴۴۱ھ بمطابق ۲/جولائی ۲۰۲۰ء
🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾🎾

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے