-----------------------------------------------------------
*🕯حضرت میر سید فضل اللّٰه کالپوی رحمۃ اللّٰه علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*نام و نسب:*
*اسمِ گرامی:* میر سید فضل اللّٰه۔
کالپی شریف کی نسبت سے "کالپوی" کہلاتے ہیں۔
*سلسلہ نسب اسطرح ہے:* میر سید فضل اللّٰه کالپوی، بن میر سید احمد کالپوی، بن میر سید محمد کالپوی، بن سید شیخ ابو سعید۔ (رحمۃ اللہ علیہم اجمعین)
آپ کا تعلق "ترمذی سادات" سے ہے۔ سب سے پہلے آپ کے جد امجد میر سید محمد کالپوی رحمۃ اللہ علیہ نے کالپی شریف میں فیض عام کیا۔
*مقامِ ولادت:* آپ رحمۃ اللہ علیہ "کالپی شریف" ضلع جلاؤں، صوبہ اترپردیش (ہندوستان) میں پیدا ہوئے۔
*تحصیلِ علم:* آپ رحمۃ اللہ علیہ نے تمام علوم عقلیہ و نقلیہ کی تحصیل و تکمیل اپنے والدِ گرامی سے حاصل کی۔ آپ کا شمار اپنے وقت کے جید علمائے کرام میں ہوتا تھا۔
*بیعت و خلافت:* آپ رحمۃ اللہ علیہ اپنے والدِ گرامی شیخ الوقت، ولی کامل، عارف باللہ حضرت میر سید احمد رحمۃ اللہ علیہ سے بیعت ہوئے، اور انہیں سے خرقہ خلافت حاصل کر کے صاحب ارشاد ہو ئے۔
*سیرت و خصائص:* عارف باللہ، واصل الی اللہ، نور العارفین حضرت میر سید فضل اللہ کالپوی رحمۃ اللہ علیہ۔
آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ زہد و تقویٰ، عبادت و ریاضت، علم و عمل، رشد و ہدایت، وعظ و نصیحت میں ممتاز اور مشائخِ عصر میں معزز و مقبول تھے۔اس وقت کے خاص و عام آپ کی ذات کی طرف متوجہ ہوتے تھے، اور اپنے مسائل کا حل پاتے تھے۔
یہی وجہ ہے: کہ جب سلطان العاشقین صاحب البرکات حضرت شاہ برکت اللہ مارہروی رحمۃ اللہ علیہ نے حضرت سیدنا شاہ فضل اللہ کالپوی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کے علم و حکمت و سلوک و معرفت کا شہرہ سنا تو کالپی شریف جانے کا رختِ سفر باندھا۔ کالپی شریف اس وقت علم و حکمت تہذیب و تمدنِ اسلامی کا قبلہ تھا۔ آپ سفر کی صعوبتیں اٹھا کر نور العارفین حضرت سید شاہ فضل اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کی بارگا عالی وقار میں پہنچے تو انہوں نے تین بار فرمایا: "دریا بدریا پیوست" یعنی دریا دریا میں مل گیا۔
صرف اسی کلمے ہی سے حضرت سید میر شاہ فضل اللہ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ نے سید شاہ برکت اللہ مارہروی رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کو سلوک و تصوف اور دیگر بہت سے مقامات کی سیر کرادی۔ حالانکہ حضرت صاحب البرکات علیہ الرحمہ سلاسلِ خمسہ میں مجاز، اور اپنے والدِ گرامی کے تربیت یافتہ تھے۔ اس واقعہ سے حضرت شاہ فضل اللہ علیہ الرحمہ کے فضل و شان کا اندازاہ لگایا جا سکتا ہے۔
*وصال:* آپ رحمۃ اللہ تعالیٰ علیہ کا وصال مبارک، بروز جمعرات شام کے وقت 14/ذوالقعدہ 1111ھ، بمطابق 2/مئی 1700ء، میں ہوا۔ مزار مبارک کالپی شہر میں زیارت گاہِ خلائق ہے۔
*ماخذ و مراجع:* شرح شجرہ قادریہ رضویہ عطاریہ۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں