حضرت سید ابو صالح موسیٰ جنگی دوست حمۃ اللہ علیہ

*📚 « مختصــر ســوانح حیــات » 📚*
-----------------------------------------------------------
*🕯حضرت سید ابو صالح موسیٰ جنگی دوست حمۃ اللہ علیہ🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

*نام و نسب:* 
*اسمِ گرامی:* سید موسیٰ۔
*کنیت:* ابو صالح۔ 
*لقب:* جنگی دوست۔ 
*سلسلہ نسب اسطرح ہے:* سید ابوصالح موسیٰ جنگی دوست، بن سید ابو عبد اللہ الجیلانی، بن سید یحییٰ زاہد، بن سید محمد، بن سید داؤد، بن سید موسیٰ ثانی، بن سید عبداللہ، بن سید موسیٰ الجون، بن سید عبداللہ المحض، بن سید حسن المثنیٰ، بن سیدنا امام المتقین سیدنا امام حسن، بن امیر المؤمنین سیدنا علی کرم اللہ وجہ الکریم۔ (رضوان اللہ تعالیٰ عنہم اجمعین)

*تاریخِ ولادت:* آپ کی ولادت بروز اتوار، 27/ رجب المرجب 400ھ، کو گیلان (عربی میں "جیلان" ایران کے صوبوں میں سے ایک صوبہ ہے) میں ہوئی۔

*تحصیلِ علم:* آپ علیہ الرحمہ تمام علوم و فنون میں کامل و اکمل تھے۔ علوم کی تحصیل و تکمیل، اور اسی طرح روحانی تعلیم و تربیت اپنے والدِ گرامی سید عبداللہ الجیلانی رحمۃ اللہ تعالیٰ سے ہوئی۔ آپ علیہ الرحمہ اپنے وقت کے علماء ِربانیین میں سے تھے۔

*بیعت و خلافت:* آپ اپنے والد ِ گرامی سید عبداللہ جیلانی کے مرید و خلیفہ تھے۔

*جنگی دوست کی وجہ تسمیہ:* "جنگی دوست" لقب ہونے کی وجہ "قلائد الجواہر" میں یہ ہے کہ آپ جہاد فی سبیل اللّٰه کو دوست رکھتے تھے۔ "ریاض الحیات" میں اس لقب کی تشریح یہ بتائی گئی ہے کہ آپ اپنے نفس سے ہمیشہ جہاد فرماتے تھے اور نفس کشی کو تزکیۂ نفس کا مدار سمجھتے تھے۔ چنانچہ اس مجاہدۂ نفس میں مکمل ایک سال تک قطعی کھانا پینا ترک فرما دیا تھا۔ ایک سال گزر جانے کے بعد جب ذرا کھانے کی خواہش محسوس ہوئی، تو ایک شخص نے عمدہ غذا اور ٹھنڈا پانی لاکر پیش کیا، آپ نے اس ہدیہ کو قبول فرما لیا لیکن فوراً فقراء و مساکین کو بلاکر اسے تقسیم کر دیا اور اپنے نفس کو مخاطب کرکے فرمایا:
اے نفس: تیرے اندر ابھی غذا کی خواہش باقی ہے؟ تیرے واسطے تو جوکی روٹی اور گرم پانی بہت ہے۔ اسی کیفیت میں حضرت خضر علیہ السلام تشریف فرما ہوئے اور فرمایا آپ پر سلام ہو۔ خدائے قدیر نے آپ کے قلب کو جنگی (نفس و کفار سے لڑنے والا) اور آپکو اپنا دوست بنا لیا ہے، اور مجھے یہ حکم دیا گیا ہے کہ میں آپ کے ساتھ افطار کروں۔ حضرت خضر علیہ السلام کے پاس جس قدر کھانا تھا اسی کو دونوں حضرات نے تناول فرمایا۔ جب سے آپ کا لقب "جنگی دوست" ہوگیا۔
*(سیرتِ غوث الاعظم)*

*سیرت و خصائص:* عالمِ ربانی، والد غوث الاعظم سیدنا شیخ عبدالقادر الجیلانی حضرت سیدنا ابوصالح موسیٰ جنگی دوست رحمۃ اللہ علیہ۔ 
آپ علیہ الرحمہ اپنے وقت کے ولیِ کامل تھے۔ ہر وقت ذکر و اذکار، وعظ و نصیحت، مجاہدۂ نفس، اور دینِ متین کی نشر و اشاعت اور جہاد فی سبیل اللہ میں مشغول رہتے تھے۔ آپکا چہرہ مبارک انوار ربانی کا مرقع تھا۔ جسے دیکھ کر اللہ یاد آتا تھا۔ جس محفل میں آپ رونق افروز ہوتے تو وہ محفل منور ہو جاتی تھی۔ زبان میں بلا کی فصاحت اور شیرنی تھی۔ جب تک آپ وعظ کا سلسلہ جاری رکھتے تھے، حاضرین سوائے انتہائی مجبوری کے مجلس وعظ سے جنبش بھی نہیں کرتے تھے۔

اکثر و بیشتر آپ یہ فرمایا کرتے تھے: میں خدا کا بندہ ہوں، اور اللہ تعالیٰ کے بندوں کو محبوب رکھتا ہوں، رب تبارک و تعالیٰ سے ہمیشہ ڈرتے رہو، خلاف شریعت امور سے احتراز کرو۔ جب کسی محفل میں حضور سید الا نبیاء ﷺ کا نام نامی اسم گرامی آجائے تو لازمی درود شریف کا نذرانہ پیش کرو۔ کسی وقت اللہ تعالیٰ کو نہ بھولو، ہر آن پروردگارِ عالم کو سمیع و بصیر جانو۔

*وصال:* بروز جمعۃ المبارک 11/ ذوالقعدہ 489 ھ، کو آپ کا وصال ہوا۔ آپ کا مزار "گیلان" (ایران) میں ہے۔

*ماخذ و مراجع:* سیرتِ غوث الاعظم۔ تذکرہ قادریہ۔ تذکرہ مشائخِ قادریہ۔

➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ محــمد یـوسـف رضــا رضــوی امجــدی 📱919604397443*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے