محرم الحرام کی پہلی تاریخ سےدسویں تاریخ تک روزہ رکھنے کاثبوت

محرم الحرام کی پہلی تاریخ سےدسویں تاریخ تک روزہ رکھنے کاثبوت

السلام علیکم ورحمتہ اللہ وبرکاتہ 
کیافرماتے ہیں علمائے کرام اس مسئلہ پر ایک محرم سے دس محرم تک روزہ رکھنا کیسا ہے اور اگر رکھنا چاہئے تو کہا سے ثابت ہے اور اس میں منت کا روزہ رکھنا کیسا ہے بتفصیلی جواب عنایت فرمائیں نوازش ہوگی

*سائل حافظ ارباز عالم نظامی کشی نگر یوپی*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ـــــــــــــــــــــــ
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللّٰہ وبرکاتہ*

*اللّٰھم ہدایة الحق والصواب*
ام المومنین حضرت عائشہ صدیقہ رضی اللہ تعالیٰ عنہا فرماتی ہیں کہ حضور صلی اللہ تعالیٰ علیہ و سلم نے فرمایا
*" من صام ایام العشر الی عاشورآء اورث الفردوس الاعلی"*
*(📘نزہۃ المجالس ج اول ص 177)*
ترجمہ
جو محرم کے پہلے دس دنوں کے روزے رکھے وہ فردوس اعلیٰ کاوارث ہوجاتا ہے
(بحوالہ شام کربلا صفحہ 288مصنف علامہ محمد شفیع اوکاڑوی علیہ الرحمہ)
اس روایت سے محرم الحرام کی پہلی تاریخ سے دسویں تاریخ تک کے روزے کاثبوت اور عظیم الشان فائدہ معلوم ہوا

*🔹واللہ اعلم و رسولہ🔹*
اــــــــــــــــــــــ❣♻❣ــــــــــــــــــــــ
*✍🏻کتبـــــــــــــــــــــــــــہ*
*حضرت علامہ مولانا ابوالاحسان محمد مشتاق احمد قادری رضوی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی مہاراشٹر*
۴, محرم الحرام ۱۴۴۲ھ بروز پیر

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے