دواؤں اور غذاؤں کی اچھی بری تاثیر
ہر دوا اور ہر غذا بعض کے لئے مفید اور بعض کے لئے مضر ہوتی ہے,اس لئے دواؤں اور غذاؤں کے انتخاب میں توجہ کی سخت ضرورت ہے۔
کبھی اپ کسی غذا کو فائدہ مند سمجھ کر استعمال کر رہے ہوں,لیکن وہ اپ کے لئے نقصان دہ ہو تو ایسی صورت میں اس غذا کو ترک کرنا ضروری ہے۔
مثال کے طور پر گوشت ایک بہترین مطعوم ہے۔جس کو سید الطعام کہا جاتا ہے,لیکن جب کڈنی کا مرض ہو تو گوشت سے منع کر دیا جاتا ہے۔
جب اعضائے رئیسہ یعنی دل,دماغ,جگر,گردہ,پھیپھڑا,پتہ اور بلڈ یا اعصاب میں کوئی مرض ہو تو غذاوں کے انتخاب میں احتیاط کی سخت ضرورت ہے۔عام بیماریوں میں بھی احتیاط کرنا اور نامناسب غذا سے پرہیز کرنا فائدہ بخش ہوتا ہے,بلکہ پرہیز کو نصف علاج کہا جاتا ہے۔
عہد حاضر میں ہر مرض کے لئے ماہر اور اسپیشلسٹ ڈاکٹر کے پاس لوگ جاتے ہیں,حالاں کہ گاؤں اور محلہ میں بھی کمپاؤنڈر موجود ہوتے ہیں۔
دراصل غیر مستند ڈاکٹر یا کمپاؤنڈر اور نیم حکیم دواؤں کے فوائد سے کچھ آشنا ضرور ہوتے ہیں,لیکن ان کے برے اثرات(Side Effects)سے وہ ناآشنا ہوتے ہیں,نیز وہ طریقہ علاج کے بھی ماہر نہیں ہو تے,اس لئے بسا اوقات دوا جاری رہتی ہے اور مرض بھی بڑھتا جاتا ہے۔حکومت کی جانب سے غیر سند یافتہ معالج کو علاج کی اجازت نہیں ہوتی۔
مشہور مقولہ ہے:نیم حکیم خطرۂ جان::نیم ملا خطرۂ ایمان
دواؤں اور غذاؤں کے نفع و نقصان کی تفصیل انٹرنیٹ میں موجود ہوتی ہے۔اس سے استفادہ کریں۔بوقت ضرورت ماہر ڈاکٹروں سے علاج کرائیں۔
طارق انور مصباحی
27_10_2020
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں