موبائل سے آیت سجدہ سننے پر سجدہ واجب نہیں

 « احــکامِ شــریعت » 
-----------------------------------
موبائل سے آیت سجدہ سننے پر سجدہ واجب نہیں
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ 
کیا فرماتے ہیں علمائےٕ کرام اس مسٸلہ کے بارے میں کہ 
کیا موبائل سے آیت سجدہ سننے سے سجدہ تلاوت واجب ہوتا ہے یا نہیں ؟
*ساٸل: محمد ثقلین رضا پاکستان*
__________💠⚜💠___________

*وَعَلَيْكُم السَّلَام وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ‎ :*
*📝الجواب بعون الملک الوھاب ⇩*
صورت مسٸولہ میں جواب یہ ہے کہ قرآن کریم میں ١٤ ایسی آیتیں ہیں جن کے پڑھنے اور سننے کے بعد سجدہ تلاوت واجب ہوجاتا ہے ان آیتوں کی تلاوت کرنے والا اور سننے والا اگر سجدہ تلاوت نہ کرے تو ترک واجب کے سبب گنہگار ہوگا 
*💫اور پڑھنے میں شرط یہ بھی ہے کہ اتنی آواز سے آیت سجدہ پڑھی ہو کہ عذر نہ ہونے کی صورت میں خود سن سکے اور آیت سجدہ سننے میں قصداً سننا کوٸی ضروری نہیں اگر بلاقصد بھی آیت سجدہ سنی گٸی تو ایسی صورت میں بھی سجدہ تلاوت واجب ہوگا :*
اور سجدہ تلاوت صرف سننے یا پڑھنے سے واجب ہوتا ہے آیت سجدہ کو لکھنے یا دیکھنے سے نہیں ہوتا 

⚜اس کے متعلق حضور صدرالشریعہ علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ 
*آیت سجدہ پڑھنے یا سننے سے واجب ہوتا ہے آیت سجدہ کو لکھنے یا اس کی طرف دیکھنے سے واجب نہیں ہوتا :*
*(📕 بہار شریعت ج ١ ح ٤ ص ٧٣١ مکتبة المدینہ دھلی )*

📿اردو فارسی یا انگریزی یا دیگر زبانوں میں آیت سجدہ کا ترجمہ پڑھا تو بھی پڑھنے اور سننے والے پر سجدہ تلاوت واجب ہوگیا 
بہرکیف یہ حکم اس وقت ہے جبکہ موبائل کے علاوہ اپنی روز مرہ کی زندگی میں آیت سجدہ پڑھی جائے یا سنی جائے اگر موبائل سے قرآن کی سماعت کی جائے اور دوران سماعت آیت سجدہ آجائے تو ایسی صورت میں سجدہ تلاوت واجب ہوگا یا نہیں تو اس مسٸلہ کا تحقیقی جواب ہمارے فقہائے کرام اس طرح سے دیتے ہیں ذیل میں ملاحظہ فرمالیں

📑فتاوی عالمگیری میں ہے کہ 
*" و لا تجب اذا سمعھا من الطیر ھو المختار :*
یعنی مذہب مختار کے مطابق جب پرندے (کی زبان ) سے آیت سجدہ سنی جائے سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوگا 
*( 📙فتاوی عالمگیری ج ١ ص ١٣٢ ذکریا بک ڈپو دیوبند )*

🔖اور موبائل بھی آلہِ برقی اور مصنوعی پرندہ ہے
*لھذا اگر موبائل سے آیت سجدہ سنی جائے تو اس سے بھی سجدہ تلاوت واجب نہیں ہوتا اور سجدہ تلاوت واجب ہونے کی ایک یہ بھی شرط ہے کہ قاری یعنی قرآن کی تلاوت کرنے والا تلاوت کا اہل اورمکلف ہو :*
اور موبائل نہ قرآن کی تلاوت کا اہل ہے اور نہ احکام شرع کا مکلف 

📃علامہ ابن نجیم حنفی مصری علیہ الرحمہ فرماتے ہیں کہ 
*ولو سمع آیة السجدۃ من حیوان صرحوا بعدم وجوبھا علی المختار :*
اگر آیت سجدہ کسی (حیوان ) کی زبان سے سنی تو فقہإے کرام فرماتے ہیں مذہب مختار کے مطابق سجدہ تلاوت واجب نہ ہوگا کیوں کہ قاری (حیوان ) تلاوت کا اہل اور مکلف نہیں ہے 
*(📓الاشبإہ و النظاٸر ج ١ ص ٥٤ دارالکتب العلیة بیروت )*

💝اور حضور صدر الشریعہ فرماتے ہیں کہ 
یونہی پرندے کی آواز سنی یا جنگل اور پہاڑ وغیرہ سے آواز گونجی اور بجنسہ آیت کی آواز کان میں آٸی تو سجدہ تلاوت واجب نہیں 

خلاصہ 
*👌🏻لھذا موبائل کے ذریعہ آیت سجدہ سننے سے سامنے موجود سامعین پر سجدہ تلاوت واجب نہ ہوگا کیوں کہ جس طرح پرندہ شرعی احکام کا مکلف نہیں ہے اسی طرح موبائل بھی نہیں ہے اور وجوب سجدہ کے لیے قاری کا مکلف ہونا ضروری ہے :*
*(📚موبائل فون کے ضروری مسائل ص ١٣٦تا ١٣٧ )*

*واللہ اعلم بالصواب*
___________💠⚜💠___________

*✍🏻شرف قلم: حضرت علامہ و مولانا محمد سلطان رضا شمسی صاحب قبلہ مدظلہ العالی والنورانی بلہا نیپال۔*
*+9779817615763*

*✅الجواب صحیح: حضرت مفتی سید شمش الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ۔*
___________💠⚜💠__________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے