بلی جو کہ مرغیاں اور بچوں کو کھا جاتی ہے تو کیا بلی کو جان سے مار سکتے ہیں؟

 « احــکامِ شــریعت » 
---------------------------------
بلی جو کہ مرغیاں اور بچوں کو کھا جاتی ہے تو کیا بلی کو جان سے مار سکتے ہیں؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖

السلام عليكم ورحمة الله. علماء کرام کی بارگاہ میں عرض ہیںکہ ہم مرغی پالتے ہیں تو بلی کبھی مرغی کو کبھی بچے کو جان سے مار دیتی ہے تو کیا اس سبب بلی کو جان سے مارنا جائز ہے جواب سے نوازیں مہربانی ہوگی۔
*سائل: محمد شہرون میوات (ہریانہ)*
__________💠⚜💠____________

*وعلیکم السلام و رحمة اللہ وبرکاته*
*📝الجواب بعون الملك الوہاب ⇩*

📃 عالمگیری میں ہے ؛ 
*الهرة اذاکانت موذیة لا تضرب ولاتعرك ا ذنها بل یذبح بسکین حاد؛*

📓بہار شریعت میں اس کا ترجمہ ہے ؛
 اگر بلی ایذاپہنچاتی ہے تواسے تیز چھری سے ذبح کر ڈالیں اسے ایذا دیکر نہ ماریں؛

*📚فتاوی بحر العلوم جلد پنجم صفحہ ٣٤٨-*

لہذا صورت مسئولہ میں بلی کو تیز چھری سے ذبح کرسکتے ہیں مگر لاٹھی ڈنڈے سے ایذا دیکر نہ ماریں۔

*واللہ تعالی اعلم*
___________💠⚜💠___________

*کتبه✍🏻 حضرت مولانا محمد اختر رضا قادری رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی نیپا ل گنجوی ناظم اعلی مدر سہ فیض العلوم خطیب وامام نیپالی سنی جامع مسجد سر کھیت، نیپال*
*+9779815598240*

*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: حضرت علامہ مفتی سید شمس الحق برکاتی مصباحی صاحب قبلہ۔*
*✅الجواب صحیح والمجیب نجیح: فقط اسیر حضور تاج الشریعہ خاکسار ضیاء انجم قادری رضوی صاحب قبلہ بہرائچ شریف یوپی۔*
___________💠⚜💠___________

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے