نماز کی حالت میں پیشاب کا قطرہ نکل جانے کا حکم

نماز کی حالت میں پیشاب کا قطرہ نکل جانے کا حکم:

*الجواب حامدا ومصلیا* :   
اس مسئلے کی اہمیت کی وجہ سے یہ ذرا تفصیل سے ملاحظہ فرمائیں: 
1⃣ وضو کرنے کے بعد جب بھی پیشاب کا قطرہ نکل آئے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، اس لیے نماز کے دوران بھی اگر کوئی قطرہ نکل آئے تو وضو ٹوٹ جاتا ہے، اس صورت میں اس کو چاہیے وہ دوبارہ وضو کرکے نماز میں شامل ہوجائے، اگر وضو کے لیے جانے کا راستہ نہ ہو تو نمازی حضرات کے سامنے سے بھی گزرنا درست ہے۔ 
2⃣ جس شخص کو پیشاب سے فارغ ہوجانے کے بعد بھی وقتا فوقتا چند قطرے آنے کا مرض ہو تو وہ پیشاب کرنے کے بعد کچھ انتظار کرے اور ایسی تدابیر اختیار کرے کہ جسم ڈھیلا پڑے اور وہ قطرے نکل جائیں، پھر اس کے بعد وضو کرے، اور ہونا یہ چاہیے کہ نماز سے اتنی دیر پہلے پیشاب کرلیا کرے کہ نماز تک وہ بقیہ قطرے بھی نکل جائیں اور وضو کرکے جماعت میں بھی شامل ہوا جائے۔ 
3⃣ جس شخص کو پیشاب کے قطرے کثرت سے آتے ہوں تو اس کی دو صورتیں ہیں:  
1⃣ اگر نماز کا وقت ختم ہوجانے تک اس کے قطرے اتنے وقت کے لیے رک جاتے ہوں کہ جس میں وہ وضو کرکے فرض نماز ادا کرسکتا ہے تو ایسا شخص شرعی طور پر معذور نہیں ہے بلکہ وہ پیشاب رکنے کا انتظار کرے پھر اس کے بعد وضو کرکے نماز ادا کرے۔  
2⃣ اگر اس کو قطرے اس کثرت سے آتے ہوں کہ نماز کا وقت ختم ہونے تک اتنے وقت کے لیے بھی نہ رکتے ہوں کہ جس میں وضو کرکے فرض نماز ہی ادا کرسکے تو یہ شخص معذور ہے اور معذور کا حکم یہ ہے کہ وہ نماز کا وقت داخل ہوجانے کے بعد ایک بار وضو کرلے پھر اسی وضو کے ذریعے وہ جو چاہے عبادت کرے سب جائز ہے اگرچہ اس کے قطرے بہے جاتے ہوں، البتہ جیسے ہی اس نماز کا وقت ختم ہوجائے تو اس کا وضو ٹوٹ جائے گا ، 
اب مزید عبادت کے لیے نیا وضو کرنا پڑے گا۔ 
3⃣ پیشاب کے بعد قطرے نکلنے کا علاج تو کسی مستند حکیم یا ڈاکٹر ہی سے معلوم کیا جاسکتا ہے البتہ پیشاب کے بعد قطرے نکالنے کے لیے ایسی تدابیر اختیار کرے کہ جسم ڈھیلا پڑ جائے اور قطرے نکل آئیں جیسے: کھانس لے، کچھ چل پھر لے، لیٹ جائے، بیٹھ جائے، اور بعض حضرات نے لکھا ہے کہ عضو خاص کو نیچے سے ہلکا ہلکا دباتے ہوئے سِرے کی طرف ہاتھ لے جائیں۔ 
 *نوٹ* 
: بعض حضرات کو شک کا مرض ہوتا ہے کہ وہ سمجھتے ہیں کہ کوئی قطرہ نکل گیا حالانکہ وہ محض وہم ہوا کرتا ہے، یاد رہے کہ جب تک یقینی طور پر قطرہ نہ نکلے اس سے وضو پر کچھ اثر نہیں پڑتا، شک دور کرنے کا آسان طریقہ یہ ہے کہ جب محسوس ہو کہ قطرہ نکل گیا ہے تو فورا دیکھ لیا جائے: اگر واقعی قطرہ نکلا ہے تو ٹھیک ہے، ورنہ تو مطمئن ہوکر آئندہ کے لیے اس شک کی طرف ہرگز توجہ نہ دی جائے کیونکہ شک کی طرف جتنی بھی توجہ دی جائے وہ اتنا ہی بڑھتا ہے اور بالآخر زندگی اجیرن کردیتا ہے۔ اور یہ بھی یاد رہے کہ بسا اوقات چھوٹی پیشاب گاہ سے ہوا خارج ہوجاتی ہے جس سے لوگ سمجھتے ہیں کہ شاید قطرہ نکل گیا حالانکہ وہ ہَوا ہوتی ہے اور اس ہَوا سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
(رد المحتار)

ایک تبصرہ شائع کریں

0 تبصرے