-----------------------------------------------------------
*🕯حضور اقدسﷺ کے علم پر اعتراض بھی گستاخی ہے🕯*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
📬 اعتراض کرنے والوں کو پہلے اپنی اوقات دیکھنی چاہیے اور انجامِ گستاخی بھی۔
علامہ اسماعیل حقی رَحْمَۃُ اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ نے ’’تاویلات ِنجمیہ‘‘ کے حوالے سے ایک بہت پیارا نکتہ بیان کیا ہے کہ:
(گویا اللہ تعالیٰ نے ارشاد فرمایا) اے کافرو! تم اپنی جہالت و گمراہی کی وجہ سے عذاب طلب کرنے میں جلدی مچا رہے ہو، کیونکہ تم نے مذاق اڑا کر اور دشمنی کر کے میرے حبیب اور میرے نبی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کو تکلیف دی ہے۔
(میرے اولیاء کا میری بارگاہ میں یہ مقام ہے کہ ) جس نے میرے کسی ولی سے دشمنی کی تو اس نے مجھ سے جنگ کا اعلان کر دیا اور بے شک اس نے عذاب طلب کرنے میں جلدی کر لی کیونکہ میں اپنے اولیاء کی وجہ سے شدید غضب فرماتا ہوں اور جو بد بخت میرے حبیب اور میرے نبی صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ سے دشمنی کرے تو اس کا انجام کیا ہوگا۔
*( روح البیان، الانبیاء، تحت الآیۃ: ۳۷، ۵ / ۴۸۱)*
اس میں ان لوگوں کے لئے بڑی عبرت ہے جو حضور پُر نور صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے بے اَدبانہ انداز اپنا کر، آپ کی سیرت اور سنتوں کا مذاق اڑا کر، آپ کے اَعمال کو ہدفِ تنقید بنا کر، آپ کے صحابۂ کرام اور آل اولاد پر انگشت ِاِعتراض اٹھا کر الغرض کسی بھی طریقے سے حضور پُر نورصَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ کے لئے اَذِیَّت اور تکلیف کاباعث بنتے ہیں۔ اللہ تعالیٰ انہیں ہدایت عطا فرمائے۔
*جلد بازی کی مذمت اور مستقل مزاجی کی اہمیت:*
جلد بازی ایسی بری چیز ہے کہ اس کی وجہ سے انسان اپنی ہلاکت و بربادی اور عبرتناک موت تک کا مطالبہ کر بیٹھتا ہے اور یہ جلد بازی کا ہی نتیجہ ہے کہ انسان اچھائی کو برائی اور برائی کو اچھائی سمجھ بیٹھتا ہے اور وہ کوئی عملی قدم اٹھانے سے پہلے اس کے اچھے اور برے پہلوؤں پر غور نہیں کر پاتا اور یوں اکثر وہ اپنا نقصان کر بیٹھتا ہے جبکہ اس کے مقابلے میں مستقل مزاج اور سکون و اطمینان سے کام کرنے والا آدمی اپنے مقصد کو پا لیتا ہے اور نقصان سے بھی بچ جاتا ہے۔
حضرت عبد اللہ بن عباس رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُمَا سے روایت ہے، رسول کریم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جب تم نے بردباری سے کام لیا تو اپنے مقصد کو پالیا، یا عنقریب پا لوگے اور جب تم نے جلد بازی کی تو تم خطا کھا جاؤ گے یا ممکن ہے کہ تم سے خطا سرزد ہوجائے۔
*(السنن الصغری، کتاب آداب القاضی، باب التثبت فی الحکم، ۲ / ۶۱۰، الحدیث: ۴۴۹۹)*
حضرت حسن رَضِیَ اللہ تَعَالٰی عَنْہُ سے روایت ہے، نبی اکرم صَلَّی اللہ تَعَالٰی عَلَیْہِ وَاٰلِہٖ وَسَلَّمَ نے ارشاد فرمایا:
’’جو جلدی کرتا ہے وہ خطا میں پڑتا ہے۔
*(نوادر الاصول، الاصل الحادی والستّون والمائتان، ۲ / ۱۲۶۸، الحدیث: ۱۵۵۹)*
لہٰذا ہر مسلمان کو چاہئے کہ وہ جلد بازی سے بچے اور مستقل مزاجی کو اختیار کرنے کی کوشش کرے۔
خیال رہے کہ چند چیزوں میں جلدی اچھی ہے، جیسے گناہوں سے توبہ، نماز کی ادائیگی، جب کُفُو مل جائے تو لڑکی کی شادی اور میت کی تجہیز و تکفین کرنے میں جلدی کرنا۔
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*المرتب⬅ ارشـد رضـا خـان رضـوی امجـدی، ممبر "فیضـانِ دارالعـلوم امجـدیہ ناگپور گروپ" 7620132158*
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں