----------------------------------------------------
دودھ بخشوانا شرعاً کوئی حاجت نہیں؟
➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖➖
*اَلسَلامُ عَلَيْكُم وَرَحْمَةُ اَللهِ وَبَرَكاتُهُ*
*کیافرماتےہیں علمائےدین کہ ماں جو اپنے بچوں کو دودھ پلاتی ہے وہ بچے کے اوپر قرض رہتا ہے جب تک معاف نہ کرالے دودھ اسے قرآن وحدیث کی روشنی میں واضح فر ماٸیں*
*سائل: محمد منصور احمد رضوی*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*وعلیکم السلام ورحمتہ اللہ وبرکاتہ*
*📝الجواب بعون الوہاب :*
*دودھ بخشوانا شرعاً بے اصل چیز ہے اسکی قطعی کوئی حاجت نہیں ماں باپ پر یہ بچے کا حق ہے کہ وہ بچے کو دودھ پلاۓ تو ماں نے اپنا حق ادا کیا نہ کے بچہ کے ذمے قرض کا بوجھ لادا ہے ہاں ماں کے احسانات اولاد پر کثیر ہیں ان سے اولاد ماں کی بہت کچھ خدمت کرکے بھی سبکدوش نہیں ہوسکتی*
*🏷بلکہ والدین کی اطاعت اور انکے ساتھ حسن سلوک تاعمر ہرشخص پر لازم ہے جہاں تک ہوسکے ہر شخص اپنے والدین کی خوشنودی حاصل کرے اس لئے کہ رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے*
*حدیث شریف میں ہے*
*رضا الرب فی رضا الوالدین یعنی رب کی رضا والدین کی رضا میں ہے*
*📕الترغیب والترہیب جلد ۳ صفحہ ۲۲۱*
*📚فتاویٰ مرکز تربیت افتاء جلد دوم صفحہ۳۹۶*
*واللہ اعلم بالصواب*
◆ــــــــــــــــــ✦🛸✦ــــــــــــــــــ◆
*✍از قلم: حضرت علامہ ومولانا مفتی محمـد مظہر علی رضوی صاحب قبلہ مد ظلہ العالی والنورانی خادم التدریس مدرسہ غوثیہ حبیبیہ بریل دربھنگہ بہار۔*
*رابطه 918051028089+*
◆‐‐‐-‐•✦•✿ ✿•✦•‐-‐‐‐◆
0 تبصرے
اپنا کمینٹ یہاں لکھیں